اسلام آباد( عکس آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ آئی پی پیز کوبقایاجات کی مد میں ادائیگیاں کی جارہی ہیں بلکہ حکومت نے ان سے بات چیت کر کے رضاکارانہ طور پر ماضی کے بقایا جات میںکمی کرائی ہے ،تاریخ میں پہلی بار شوگر انڈسٹری کا فرانزک آڈٹ کیا گیا ہے اور ماضی میں اس کی کوئی مثال موجود نہیں ،پی ڈی ایم کا سیاسی نعرہ بری طرح پٹ چکا ہے اس لئے اب مولانا فضل الرحمان نے جہاد کا نعرہ لگا دیا ۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کے معاہدے 90ء کی دہائی میں ہوئے اور یہ جس بنیاد پر ہوئے وہ سب کو معلوم ہیں ،آپ آئی پی پیز سے بجلی خریدیں یا نہ خریدیں انہیں طے شدہ معاہدے کے تحت ادائیگیاںکرنا ہوتی ہے ،موجودہ حکومت نے اس فارمولے میں تبدیلی کیلئے پیشرفت کی اور انہیں رضا کارانہ طور پر بلا کر ان سے بات چیت کی اور اس میں کمی کرائی گئی ۔ آئی پی پیز کو جو ادائیگیاں کی جارہی ہیں وہ ان کے ماضی کے بقایاجات ہیں او ریہ کوئی این آر او نہیں، موجودہ حکومت نے بات چیت کے ذریعے بقایا جات میں بھی رضا کارانہ کمی کرائی ہے ۔
ماضی میں ایسا بھی ہوا ہے کہ تعطیل کے روزاسحاق ڈارنے راتوںرات بینک کھلوا کر آئی پی پیز کو480ارب روپے کی ادائیگیاں کی تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے پاس تحریک کو جاری رکھنے کا اب کوئی جواز نہیں اور اندھیرے میں ہاتھ پائوں مارے جارہے ہیں۔ انشا اللہ انتخابات2023ء میں ہی ہوں گے اورانشا اللہ عوام دوبارہ تحریک انصاف کواقتدار میں لائیں گے۔