کراچی(عکس آن لائن ) گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا ہے کہ شرح سود کو فی الوقت موجودہ سطح پر برقرار رکھا جاسکتا ہے، افراط زر میں اتنی تبدیلی نہیں آئی کہ شرح سود میں کمی کی جائے،کہ پاکستان چین سے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، پاکستان دیگرممالک سے بھی تعلقات میں بہتری چاہتا ہے، اے ڈی بی نے پاکستان میں شرح نمو 3 اعشاریہ3 فیصد تک رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے غیرملکی جریدے کو انٹرویو میں کہا کہ معاشی سست روی اور افراط زر میں کمی کے درمیان استحکام پیدا کرنا ہوگا۔رضا باقر نے کہا کہ شرح سود کو فی الوقت موجودہ سطح پر برقرار رکھا جاسکتا ہے، افراط زر میں اتنی تبدیلی نہیں آئی کہ شرح سود میں کمی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ چند ماہ میں افراط زر کی شرح میں کمی متوقع ہے، روپے کی قدر میں کمی مارکیٹ فورسز کے مطابق کی گئی ہے، آئی ایم ایف کے سائیکل سے بچنے کے لیے شرح بچت میں اضافہ کرنا ہوگا۔گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ پاکستان چین سے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، پاکستان دیگرممالک سے بھی تعلقات میں بہتری چاہتا ہے۔
غیرملکی جریدے کے مطابق پاکستان میں شرح سود اس وقت جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ ہے، جنوری 2018 کے مقابلے میں شرح سود دگنی ہوچکی ہے۔غیرملکی جریدے کا کہنا ہے کہ شرح سود میں اضافہ افراط زر کی شرح کنٹرول کرنے کے لیے کیا گیا، مہنگائی میں اضافے کی شرح 11 فیصد سے زائد ہوگئی ہے۔غیرملکی جریدے کے مطابق اے ڈی بی نے پاکستان میں شرح نمو 3 اعشاریہ3 فیصد تک رہنے کی پیش گوئی کی ہے جبکہ پاکستان کے اسٹیٹ بینک کے مطابق معاشی شرح نمو 3.5 فیصد رہے گی۔