لاہور(عکس آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات شبلی فراز نے صحافتی تنظیموں کے اہم عہدے داروں سے ویڈیو کانفرنس پر دو گھنٹے تک بڑے صبر اور تحمل سے میڈیا کے مسائل اور انکے حل کے لئے طویل مشاوت کی۔
وفاقی وزیز اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ میڈیا کے تمام شعبہ جات کے مسائل حل کئے جائیں گے۔اس موقع پر تمام صحافی تنظیموں کے نمائندوں نے انہیں لوکل/ریجنل اخبارات کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔تجاویز پیش کیں اور ریجنل کوٹہ فوری بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق آل پاکستان ریجنل نیوز پیپرز سوسائٹی کے صدر نے کہا ہم شفافیت کی پالیسی کا خیر مقدم کرتے ہیں اور بہتری کی امید رکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ ریجنل اخبارات کا قومی اخبارات سے مقابلہ نہ کیا جائے۔
ریجنل اخبارات کو آج تک 10 فی صد سے زیادہ اشتہارات کا کوٹہ نہیں دیا گیا اور جو ملا ان کی ایڈورٹائزنگ ایجنسیز سے رقم نہیں ملی۔جبکہ 25 فی صد کوٹہ ریجنل اخبارات کا قانونی حق ہے یہ حق سیاسی مقاصد کے لئے بڑے اخبارات کو دے دیا جاتا رہا ہے اور اب غیر قانونی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
اس کی شفاف تحقیقات کروائیں جائیں۔ریگولر چھپنے والے ریجنل اخبارات کو سپورٹ کیا جائے ریجنل اخبارات یو سی سطح تک محلہ سوسائٹیوں، سکولز، نمبردار، کونسلر، ناظم،چئیرمین اور عام آدمی کی آواز ہیں۔
حکومت اور عام آدمی میں یہ ایک پل کا کردار ادا کر رہے ہیں۔آل پاکستان ریجنل نیوز پیپرز سوسائٹی کے صدر نے مزید کہا کہ گلگت بلستان، آزاد کشمیر، سندھ، kpk, بلوچستان، جنوبی پنجاب، پنجاب کے لوکل/ریجنل اخبارات سے ہزاروں خاندانوں کی روزی روٹی چل رہی ہے یہ اخبارات پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہیں اور گلی محلہ تک بلا معاوضہ شعور کی آگاہی کا کام کر رہے ہیں.
اگر ان میں کوئی کمی کوتاہی ہے تو حکومت ان کے لئے ساز گار ماحول پیدا کرے وزارت اطلاعات تربیتی ورکشاپس کا اہتمام کرے اور ان کلم کاروں سے ملک وقوم کی نظریاتی تربیت سمیت دیگر تخلیقی کام لے۔حکومت پیرا میٹرز بنائے ہم اس پر پورے ملک میں عمل درامد کروائیں گے۔
حالانکہ پریس آرڈیننس 2002 میں تمام ظابطے موجود ہیں۔حکومت ریجنل اخبارات کے لئے ABC سمیت میڈیا لسٹ کے طریقہ کار کو آسان بنائے۔پریس کونسل آف پاکستان کی فیس ختم کی جائے۔ kpk میں رجسٹریشن فیس کا خاتمہ کیا جائے۔
پنجاب میں عدالتی اشتہارات بحال کروائے جائیں۔گلگت بلتستان کے اخبارات کے واجبات دلوائے جائیں۔ملک بھر کے ریجنل اخبارات کے لئے پرنٹنگ پریسز لگائی جائیں،ایڈورٹائزنگ ایجنسیز سے تمام واجبات عید سے قبل دلوائے جائیں۔
ریجنل اخبارات کے زمہ داروں کو ریلوے میں خصوصی ڈسکاونٹ دلوایا جائے۔تمام صحافتی تنظیموں کے نمائندوں کی مشاورت کے بعد میڈیا کا قانونی ضابطہ اخلاق بنایا جائے۔