اسلام آباد(عکس آن لائن)سینیٹ میں اپوزیشن نے سیاسی رہنماوں کی گرفتاری اور پرویزالہیٰ کے گھر پر چھاپہ مارنے پر ایوان سے واک آوٹ کیا۔قائدحزب اختلاف سینیٹر شہزاد وسیم نے کہاہے کہ اس وقت ملک کو جو سنگین خطرات لاحق ہیں جو بیان سے باہر ہیں،حکومت کے دماغ پر عمران خان کاخوف سوار ہے ۔آپ عمران خان اور قوم کے عزم کو متزلزل نہیں کرسکتے ہیں 90دن کے اندر الیکشن کروانے ہوں گے ہم ملک اور اس کے آئین کی حفاظت کریں گے، جوسیاسی گرفتاریوں کا جو جواز پیش کررہے ہیں ان کو ڈب مرنا چاہیے
۔سینیٹر کامل علی آغا نے کہاکہ مخالفین سے سیاسی انتقام لیاجارہاہے قانون اور آئین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں ۔یہ ملک میں اس نظام کو تباہ کرنا چاہتے ہیں ۔حکومتی سینیٹر عابدہ اعظیم نے کہاکہ علی وزیر کے بچوں کا بھی سوچیں قائد حزب اختلاف کو بلوچستان بھیجیں اور ان کو تمیز سیکھائیں۔چیئرمین سینیٹ نے سینیٹ اجلاس پیر کو دن 3بجے تک ملتوی کردیا۔جمعہ کوسینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔مسلم لیگ ق کے پارلیمانی رہنماسینیٹرکامل علی آغا نے کہاکہ ملک دہشت گردی کا شکار ہے اور دوسری معاشی دہشت گردی کی جارہی ہے اس پرحکومت کی توجہ نہیں ہے پیٹرول کی قیمت میں اضافے سے 400چیزیں مہنگی ہوگئی ہیں دوسری طرف حکومت سیاسی انتقام لے رہی ہے ۔
گھر میں کھانا کھاتے ہوئے میاں بیوی کو جھڑکتا ہے تو اس پر بھی ایف آئی آر درج کردی جاتی ہے جس پر چیئرمین سینیٹ نے کہاکہ بیوی کو جھڑکنے پر تو پرچہ بنتا ہے ۔کامل علی آغا نے کہاکہ سیاسی رہنماﺅں کو گرفتار پہلے کیا جاتا ہے اور پرچہ بعد میں دیا جاتا ہے ۔شیخ رشید کو گھر سے اٹھایا گیا۔فواد چوہدری کو گھر سے اٹھا یا گیا ۔قائمقام وزیر اعلی میں انتقام بھراہوا ہے ۔پنجاب میں بڑی تعداد میں تبادلے ہورہے ہیں ۔ مونس الہی کی اہلیہ پر پرچہ کیا گیا ۔کرپشن نہ کرنے پر مقدمات بنائے جارہے ہیں ۔ ملازموں پر مقدمہ کیاکہ ان کو پرویز الہی نے شرب خریدنے بھیجا ۔ پرویز الہی کے وکیل کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔ قانون اور آئین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں
یہ ملک میں اس نظام کو تباہ کرنا چاہتے ہیں ۔قائد حزب اختلاف سینیٹر شہزاد وسیم نے کہاکہ اس وقت ملک کو جو سنگین خطرات لاحق ہیں وہ بیان سے باہر ہیں ۔ ایوان میں ایک بھی وزیر نہیں ہیں یہ سارے پرچے کراونے میں مصروف ہیںیہ حکومت کی ترجیح ہے کہ فسطائیت کے بازار کو گرم رکھاجائے ۔ان کوابھی تک قوم کی سمجھ نہیں آئی یہ چاہتے ہیں زبان ہو مگر گفتار نہ ہو۔آج نام کی حکومت ہے وزیروں کا انبار ہے مگر کوئی کام نہیں ہے بینک ہیں پیسے نہیں ہیں عدالتیں ہیں انصاف نہیں ہے الیکشن کمیشن ہے مگر الیکشن نہیں ہے ۔ یہ ہر چیز میں توہین ڈھونڈ رہے ہیں ۔فواد چودھری کے بچوں کا کوئی قصور نہیں تھا ان کو سزا نہ دی جائے اور جو اس کا جواز پیش کررہے ہیں ان کو ڈوب مرناچاہیے،پیپلزپارٹی والے دہشت گردی کو ڈالر لینے اور خود کو لیبرل ثابت کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں ۔
مرکز سے کے پی کے پولیس پر تنقید ہوتی ہے ان کے دماغ پر عمران خان کاخوف سوار ہے ۔آپ عمران خان اور قوم کے عزم کو متزلزل نہیں کرسکتے ہیں 90دن کے اندر الیکشن کروانے ہوں گے ہم ملک اور اس کے آئین کی حفاظت کریں گے ۔ان کی تقریر کے بعد کامل علی آغانے کہاکہ پرویز الہی کے گھرپر چھاپہ مارا گیاہے جس پر اپوزیشن واک آو¿ٹ کرتی ہے ۔اپوزیشن نے پرویزالہی کے گھر چھاپہ مارنے پر ایوان سے واک آٹ کیا۔
چیئرمین نے اپوزیشن کو منانے کے لیے حکومتی سینیٹر کو منانے کے لیے کہا جس پر سعدیہ عباسی نے شدید مخالفت کی اور کہاکہ ہم نہیں منائیں گے ۔مولوی فیض محمد نے بھی خطاب کیا۔سینیٹرعابدہ اعظیم نے کہاکہ علی وزیر کے بچوں کابھی سوچیں قائد حزب اختلاف کو بلوچستان بھیجیں اور ان کو تمیز سیکھائیں ۔جس کے بعد باپ پارٹی کے سینیٹر کو چیئرمین نے اپوزیشن کو منانے کے لیے بھیجا جو اپوزیشن کو مناکرلائی ۔چیئرمین سینیٹ نے سینیٹ اجلاس پیر کو دن 3بجے تک ملتوی کردیا۔