شی جن پھنگ

سینٹرل اکنامک ورک کانفرنس کا انعقاد ، شی جن پھنگ کا کانفرنس سے اہم خطاب 

بیجنگ (عکس آن لائن) چین کی سینٹرل اکنامک ورک کانفرنس 11 سے 12 دسمبر تک بیجنگ میں منعقد ہوئی۔ سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے جنرل سیکریٹری، صدر مملکت اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نے کانفرنس سے اہم خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں شی جن پھنگ نے   2023 میں معاشی کاموں کا جائزہ لیا، موجودہ معاشی صورتحال کا گہرائی سے تجزیہ کیا اور 2024 کے  معاشی امور کا بندوبست کیا ۔ سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کی قائمہ کمیٹی کے ارکان لی چھیانگ، زاؤ لہ چی، وانگ حو نینگ ، چھائی چی ، ڈنگ شیوئی شیانگ  اور لی شی نے کانفرنس میں شرکت کی۔

کانفرنس کا ماننا ہے کہ   چین کی معیشت میں بہتری آئی ہے اور اعلیٰ معیار کی ترقی کو مسلسل فروغ دیا گیا ہے۔ جدید صنعتی نظام کی تعمیر اور  سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی میں اہم نئی پیش رفت ہوئی ہے، اصلاحات اور کھلے پن کو گہرائی سے فروغ دیاجا رہا ہے، محفوظ ترقی کی بنیاد  اور لوگوں کے معیار زندگی کی مؤثر ضمانت کو مضبوط بنایا گیا ہے اور ہمہ جہت طریقے سے ایک جدید سوشلسٹ ملک کی تعمیر کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

کانفرنس میں مطالبہ کیا گیا کہ اگلے سال ہم استحکام برقرار رکھتے ہوئے ترقی کی تلاش جاری رکھیں گے، ترقی کے ذریعے استحکام کو فروغ دیں گے، خامیوں کے خاتمے کے ساتھ نئی  پیش رفت حاصل کریں گے، اور توقعات، نمو اور روزگار کو مستحکم کرنے کے لئے مزید زیادہ سازگار  پالیسیاں اپنائیں  گے۔

کانفرنس میں کہا گیا ہے کہ  موڈ کو تبدیل کرنے، ڈھانچے کو ایڈجسٹ کرنے، معیار کو بہتر بنانے اور کارکردگی میں اضافے کے ذریعے  استحکام اور بہتری کی بنیاد کو مسلسل مضبوط بنایا جائے۔ میکرو اکنامک پالیسیوں کی کاؤنٹر سائیکلیکل اور کراس سائیکلیکل ایڈجسٹمنٹ کو مضبوط بنانا، ایک فعال مالی پالیسی اور ایک مستحکم مالیاتی پالیسی پر عمل درآمد جاری رکھنا، اور پالیسی ٹولز کی جدت طرازی اور ہم آہنگی  کو مضبوط بنانا ضروری ہے۔

کانفرنس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اگلے سال ہمیں اعلیٰ معیار کی ترقی ، اہم اور کلیدی شعبوں اور معاملات پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی   اور معاشی کاموں میں ٹھوس کام کرنا ہوگا۔ پہلا یہ کہ سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کی رہنمائی میں جدید صنعتی نظام کی تعمیر کی جائے۔

دوسرا، اندورنی طلب  بڑھانے پر زور دیا جائے۔ تیسرا اہم شعبوں میں اصلاحات کو مزید گہرا کیا جائے۔ چوتھا، اعلی معیار کے کھلے پن کو وسعت دی جائے۔ پانچواں، ہم کلیدی شعبوں میں خطرات کو مؤثر طریقے سے روکا جائے اور حل کیا جائے۔ چھٹا، زراعت، دیہات اور کسانوں کے معاملات پر ثابت قدمی کے ساتھ زور دیا جائے ۔ساتواں، شہروں اور دیہی علاقوں کے انضمام اور مربوط علاقائی ترقی کو فروغ دیا جائے۔ آٹھواں، ماحولیاتی تہذیب اور سبز اور کم کاربن  ترقی کی تعمیر کو مزید فروغ دیا جائے ۔  نواں، ہمیں سنجیدگی سے لوگوں کے معیار زندگی کے تحفظ اور بہتری کو یقینی بنانا چاہئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں