فیصل آباد (عکس آن لائن)الائیڈ ہسپتال فیصل ۱ٓباد اورفیصل ۱ٓباد میڈیکل یونیورسٹی کے ماہرین طب نے بتایا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں سالانہ 40کھرب سگریٹ پئے جاتے ہیں جبکہ سگار ، حقہ ، پائپ کا استعمال اس کے علاوہ ہے نیز تمباکو کا دھواں جو 300 مرکبات کا آمیزہ ہے چھوٹے قطرات و زرات کی صورت میں سانس کی نالیوں میں داخل ہو کر انسانی جسم کانظام رفتہ رفتہ تباہ کر دیتا ہے
نیز ایک سگریٹ میں 3 سے 6 ملی گرام تک نکوٹین پائی جاتی ہے جس کا 10 سے 90 فیصد حصہ پھیپھڑوں میں جذب ہو جاتا ہے جس کے 16 انتہائی خطرناک اجزاء پھیپھڑوں کے سرطان کا موجب بنتے ہیں۔ انہوں نے اے پی پی کو بتایا کہ سگریٹ کے دھوئیں سے پیدا ہونے والی کاربن مونو آکسائیڈ خون کے سرخ خلیات میں نفوذ کر کے 5 سے 10 فیصد خون کو عملی تنفس کیلئے بیکار کر دیتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ روزانہ 10 سگریٹ پینے والوں میں پھیپھڑوں کے سرطان کا خطرہ 7 گنا، روزانہ 20 سگریٹ پینے والوں میں 13گنا اور 30 سگریٹ پینے والوں میں 30 گنا بڑھ جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیا ہو ا ہر ایک سگریٹ متعلقہ انسان کی عمر 12منٹ کم کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ سگریٹ کا دھواں پاس بیٹھنے والوں کو بھی متاثر کرتا ہے۔ ماہرین طب نے مزید بتایا کہ سگریٹ پھیپھڑوں کے سرطان کے علاوہ دل کی بیماریوں کا بھی موجب بن سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سگریٹ سے حاصل کیا جانے والا ٹیکس اس سے ہونے والے نقصانات کے مقابلے میں ہاتھی کے منہ میں زیرے کے برابر ہے۔ انہوں نے دفاتر ، کالجز ، سکولز ، ہسپتالوں ، پبلک ٹرانسپورٹ ، پبلک مقامات پر سگریٹ نوشی پر عائد پابندی پر بھی سختی سے عملدر آمد کا مطالبہ کیا ہے۔