اسلام آباد ( عکس آن لائن)نگران وفاقی وزیر برائے مذہبی امور انیق احمد نے کہا ہے کہ پاکستان میں تمام اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے،سکھ یاتریوں کیلئے حکومت پاکستان مہمان نوازی میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز ننکانہ صاحب گورودوارہ جنم استھان آمد کے موقع پر چیئر مین متروکہ وقف املاک بورڈ عطا الرحمان اور چیئرمین پاکستان سکھ گورودوارہ پربندھک کمیٹی سردار امیر سنگھ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کیا۔نگران وفاقی وزیر انیق احمد نے کہاکہ پاکستان میں عبادت گاہوں کی زیارت کیلئے سکھوں کو خصوصی طور پر تین ہزار ویزے دیئے جاتے ہیں، پاکستان میں کوئی بھی حکومت ہو سکھ بھائی اس سے مطمئن رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں جتنا مسلمانوں کا وزیر ہوں اتنا ہی تمام اقلیتوں کا بھی وزیر مذہبی امور ہوں، ہم سکھ بھائیوں کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرنے کو تیار ہیں ، ہمارے سکھ بھائیوں کی خواہش ہوتی ہے کہ زندگی میں ایک مرتبہ ضرور بابا گورونانک کی جائے پیدائش اور سمادھی کی زیارت کریں۔انہوں نے کہا کہ ہم بھارتی حکومت سے درخواست کریں گے کہ سکھوں کے 3 ہزار ویزوں میں اضافہ کیا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ ہمارے سکھ بھائی اپنے بزرگوں کے مزارات کی زیارت کیلئے پاکستان آسکیں ،اس مقصد کو پورا کرنے کیلئے جہاں تک انتظامی امور کا تعلق ہے اس کیلئے ہم ہر سہولت دینے کی یقین دہانی کراتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم سکھ بھائیوں کے بنیادی مسائل کو حل کرنے کیلئے تمام ممکنہ وسائل فراہم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم پاکستا ن میں رہنے والے مسلمان ہیں اور ہم اپنے عقیدے سے بہت محبت کرتے ہیں لیکن وہ لوگ جو مسلمان نہیں ہیں ان کو بھی ہم غیر نہیں سمجھتے وہ بھی ہمارے ہیں چاہے وہ ہندو ہوں ،عیسائی ، سکھ یا ان کا کوئی بھی مذہب ہو وہ بحثیت پاکستانی ہمارے لئے ایک ہیں، مسلمان دین کے حوالے سے ہمارا بھائی ہوتا ہے جبکہ غیر مسلم انسانیت کے حوالے سے ہمارا ساتھی ہوتا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے تمام اقلیتوں کے ساتھ مل کر پاکستان کو خوبصورت بنانا ہے اور اسے آگے لے کر جانا ہے۔
اس موقع پرسردار امیر سنگھ نے کہا کہ ہم وزیر مذہبی امور کو ننکانہ صاحب آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں، وزیر مذہبی امور تمام اقلیتوں کیلئے اچھا کام کر رہے ہیں ،سکھوں کے لئے پاکستان کی دھرتی بہت مقدس ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امن کیلئے حکومت کی کوششوں کو سراہتے ہیں، ہم پوری دنیا کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ جتنا ہم پاکستان میں محفوظ ہیں اور اپنے عقیدے کے مطابق زندگی بسر کر رہے ہیں اتنا کسی اور ملک میں نہیں۔