فیصل آباد (عکس آن لائن) وطن عزیز میں اس وقت طلب و رسد کے حوالے سے خوردنی تیل کی قلت کا سامنا ہے جبکہ اس کی در آمد پر سالانہ 300ارب روپے کے قریب خطیر رقم خرچ کی جار ہی ہے جس کے پیش نظر ملک کے میدانی علاقوں میں بالعموم اور جنوبی پنجاب کے اضلاع میں بالخصوص سورج مکھی کی کاشت کو فروغ دیا جا رہا ہے جبکہ سورج مکھی کی کماد اور اگیتی بی ٹی کپاس کے ساتھ مخلوط کاشت کے بھی حوصلہ افزاء نتائج برآمد ہورہے ہیں جس کے پیش نظر پاکستان آئل اینڈ سیڈ ڈویلپمنٹ بورڈ نے سورج مکھی کی مخلوط کاشت بارے سفارشات جاری کر دی ہیں اور کہا ہے کہ مذکورہ اقدام سے سورج مکھی کی بہترین پیداوار حاصل کر کے قیمتی زرمبادلہ بچایا جا سکتا ہے۔
بورڈ کے ذرائع نے بتا یا کہ سورج مکھی کی مخلوط کاشت کیلئے زمین کی تیاری کے دوران گہرا ہل چلایا جانا اور متوازن کھادوں کا استعمال ضروری ہے ۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار کاشت سے پہلے صرف سورج مکھی لگائیں جب وہ اگ آئے تو بی ٹی کپاس کے چوپے لگا دیئے جائیں ۔اسی طرح کماد میں ایک وٹ پر سورج مکھی اور دوسری وٹ پر کماد کاشت کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں محکمہ زراعت کا فیلڈ سٹاف بھی مشاورت کیلئے موجود ہے لہٰذا ان کی معاونت سے دونوں فصلوں کی مرحلہ وار نگہداشت کے بہترین نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں۔