فیصل آباد (عکس آن لائن) ماہرین زراعت نے شمالی پنجاب کے کاشتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ سورج مکھی کی کاشت شیڈول کے مطابق مکمل کریں جبکہ جنوبی پنجاب میں بھی سورج مکھی کی بروقت کاشت سے بمپر کراپ حاصل کی جا سکتی ہے نیز اگر کسی جگہ پر کاشتکار اب بھی فصل کاشت کرنا چاہیں تو وہ کاشت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سورج مکھی ایک منافع بخش فصل ہے جس سے زمیندار کم از کم 35سے 40 ہزار روپے فی ایکڑ آمدنی حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سورج مکھی موسم بہار اور موسم خزاں میں انتہائی کامیابی سے کاشت کی جا سکتی ہے۔
اس کے بیج میں 40سے 50فیصد تک اعلیٰ قسم کا تیل اور 20سے 22فیصد تک پر وٹین پائے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سورج مکھی کا تیل صحت کیلئے انتہائی مفید ہے جو انسانی جسم میں کولیسٹرول لیول کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے ۔انہوں نے بتا یا کہ سورج مکھی کی کاشت مختلف فصلوں کے ساتھ ردو بدل میں کامیابی سے کاشت کی جا سکتی ہے۔ یہ اپنی گہری جڑوں کی وجہ سے پانی کی کمی بھی برداشت کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے اور کم خرچ کے باوجود فی ایکڑ 40سے 45من تک پیداوار دیتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سورج مکھی سیم زدہ اور زیادہ کلراٹھی زمین کے علاوہ جنوبی پنجاب ، شمالی پنجاب ، زیریں سندھ ، بالائی سندھ ، میدانی علاقوں ، پہاڑی علاقوں میں بآسانی کاشت کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے بتا یا کہ زمین کی تیاری کیلئے ایک بار مٹی پلٹنے والا ہل ضرور چلایا جائے تاکہ پودوں کی جڑیں گہرائی تک جا سکیں اور بعد میں کلٹی ویٹر اور سہاگہ کی مدد سے بھی زمین کو تیار کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے بتا یا کہ آبپاشی کا دارو مدار موسمی حالات پر ہوتا ہے تاہم پہلا پانی فصل کی روئیدگی کے 20سے 30دن کے بعد دے دینا چاہیے۔انہوں نے بتا یا کہ اس ضمن میں محکمہ زراعت کی ہیلپ لائن یا قریبی ماہرین زراعت سے بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔