کراچی(عکس آ ن لائن)سندھ ہائیکورٹ نے صوبے میں پرائمری سے کالج تک نصاب میں قرآن پاک مع ترجمہ شامل کرنے کی درخواست مسترد کردی۔جمعہ کوسندھ ہائی کورٹ نے صوبے میں پرائمری کالج تک نصاب میں قرآن پاک بمعہ ترجمہ شامل کرنے کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا، عدالت نے سندھ میں کالج تک نصاب میں قرآن پاک بمعہ ترجمہ شامل کرنے کی درخواست مسترد کردی ہے۔درخواست گزار ایڈوکیٹ امتیاز علی نے عدالت میں استدعا کرتے ہوئے موقف پیش کیا تھا کہ پنجاب اسمبلی نے صوبے میں قرآن پاک نصاب میں شامل کرنے کی منظوری دی ہے،
سندھ میں بھی پنجاب کی طرز پر قرآن پاک کو نصاب میں شامل کیا جائے، اور تعلیمی نصاب میں قرآن پاک کی تعلیم لازمی قراردی جائے۔عدالت نے درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا اور اپنے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ آئین میں عدلیہ، مقننہ اور انتظامیہ تینوں ستونوں کے درمیان تواز رکھا گیا ہے، بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہ ہو تو عدالت نصاب کی تبدیلی کا حکم نہیں دے سکتی، اور ہماری نظرمیں ایمان کا معاملہ ذاتی ہے
اس میں مداخلت نہیں کی جاسکتی۔عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ آئین منفی اور مثبت دونوں طرح کے حقوق دیتا ہے، منفی حقوق ریاست کو پابند کرتیہیں کہ شہریوں کے ذاتی معاملات میں مداخلت نہ کرے، شہری اپنے حقوق کو مرضی کے مطابق استعمال کرسکتا ہے۔حکم نامے کے مطابق آئین کا آرٹیکل 20 شہریوں کو مذہبی آزادی دیتا ہے، آرٹیکل 20 ریاست کو پابند بناتا ہے کہ کسی کے مذہبی معاملات میں مداخلت نہ کرے