کراچی (عکس آن لائن) وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے کہا ہے کہ سندھ پولیس ریلوے زمینوں پر قبضہ کروانے میں ملوث ہے۔ مشکلات حالات کے باوجود ریلوے کی زمین سے قبضہ چھڑایا ہے ۔کوشش ہے ریلوے اثاثوں کی مدد سے ادارے کو خسارے سے نکالیں، آمدن نہ بڑھائی تو ریلوے کا حال بھی پاکستان اسٹیل جیسا ہوگا، ریلوے کو منافع بخش بنائیں گے، دستیاب وسائل سے فریٹ ڈبل کریں گے۔کہ ہمارااحتساب میڈیاکے سوا کوئی اورنہیں کرسکتا، میراکوئی بزنس پاکستان میں نہیں امریکا میں ہے ، میں پاکستان میں پیسہ لارہا ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے ہفتہ کو سٹی اسٹیشن کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔قبل ازیں وفاقی وزیر ریلوے نے کراچی سرکلر ریلوے گلبائی اسٹیشن اور ریلوے پھاٹک کا دورہ کیا ، جہاں انہوںنے کے سی آر منصوبے میں جاری تعمیراتی کام کا جائزہ لیا۔اعظم سواتی نے کہا کہ میں ہر چیز کو میں دیکھ رہا ہوں اورہر جگہ پہنچ رہاہوں، کے سی آر ون ، ٹو دیکھا ہے ،ایک ایک پھاٹک دیکھا ہے ، چندماہ میں فریٹ کودگناکردوں گا۔
انہوں نے کہا کہ بہت سی ملکی اورغیرملکی کمپنیوں سے رابطہ کررہے ہیں، کوشش کررہے ہیں کہ کمپنیاں زمین کوپاکستان کی ترقی کے لیے استعمال کریں،وفاقی وزیر نے کہا کہ11 جنوری کو ازبکستان جاؤں گا۔ بہت سے معاہدوں پر بات ہوگی۔ ہماری کوشش ہے کہ ریلوے کے اثاثوں کی مددسے ادارے کونقصان سے نکالیں اور ریلوے کے ریونیومیں اضافہ کریں۔اعظم سواتی نے اپنے حوالے سے کہا کہ میرا اورریلوے کے افسران کاقبلہ درست کرناعوام کاکام ہے، میراکوئی بزنس پاکستان میں نہیں امریکا میں ہے ۔ میں پاکستان میں پیسہ لارہاہوں، میں نے صرف خانساماں اورڈرائیورلیاہواہے، دوسرے شہر جانے کے لیے اپنی گاڑیاں اور ڈرائیوراستعمال کرتا ہوں۔انہوںنے کہا کہ پریس کانفرنس میں ریلوے کی بات کریں کوئی سیاسی بات نہیں، میڈیا کا کام قوم کو آگے لے کر جانے کا ہے،ہمارااحتساب میڈیاکے سوا کوئی اورنہیں کرسکتا۔میڈیا میں چند پنڈت ہمارے خلاف ہیں ۔ 2 سے ڈھائی ارب کی بجلی چوری ختم کرنے جارہے ہیں۔ ڈیزل سمیت ہر چیز نگاہ میں ہے کہ کہاں کہاں نقصان ہورہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کچی آبادیوں میں مزدور برے حالات میں زندگی بسر کر رہے ہیں، ریلوے کی زمینوں پر قبضہ ہو رہا ہے،سندھ پولیس ریلوے زمینوں پر قبضہ کروانے میں ملوث ہے ۔ ریلوے پولیس اہلکار پتھرا کے باوجود ڈٹے رہے اور ریلوے زمین کا قبضہ چھڑایا، ریلوے کے ریونیو میں اضافہ کیا جائے گا۔انہوںنے کہا کہ لوگ مجھے جانتے ہیں اس لیے مختلف باتیں کررہے ہیں، میں نے صرف ایک آدمی کومعطل کیا پھر اسے بحال بھی کیا، آمدن کو دگنا نہ کیا تو ریلوے کا حال بھی پاکستان اسٹیل جیسا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا عزم ہے کہ ریلوے کومنافع بخش ادارہ بنائیں گے، ہماری عزت فریٹ اور ہمارا مسافر ہے، ہماری تمام سہولتیں عوام کے لیے ہیں، اپنے ٹکٹ پریہاں آیا ہوں،ریلوے ریسٹ ہاؤس میں کرایہ دے کررہ رہا ہوں۔ ریلوے کی ویب سائٹ کو اپ گریڈ کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے ریلوے کی زمین کے استعمال کرنے کے لیے پرائیویٹ پارٹنر شپ کی آفر کرتے ہوئے کہا کہ جلد گورنرہاوس میں منصوبوں کا اعلان کیا جائیگا ۔انہوں نے کہا کہ پانچ ماہ میں ریلوے کو سترہ ارب کا خسارہ ہواہے ۔ ریلوے میں ہر کام کو دیانتداری سے کرونگا ۔ریلوے اسپتال ،اسکول اور کالج نہیں چلاسکتانقصان کس طرح سے کم ہوگااس پر کام جاری ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ فریٹ پر بھر پور توجہ دی جائیگی ٹریک موجود ہے استعمال نہیں کیا جارہا ہے ۔ہمارے پاس جادو کی چھڑی نہیں ،تمام کام قواعد و ضوبط کے مطابق کریں گے۔ ہمارے پاس یہی افسر، یہی عملہ اور یہی گاڑیاں ہیں ہم ان کو ہی چلائیںگے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار روز سے کراچی میں محکمے کے مختلف ڈپارٹمنٹ کا دورہ کیا ہے۔ معاملات کا جائزہ لیا ہے اوربعض معاملات پر احکامات بھی جاری کیے ہیں۔