خواجہ حبیب

سمگلنگ ختم کئے بغیر معیشت میں انقلابی بہتری نہیں آسکتی’خواجہ حبیب

لاہور(عکس آن لائن)ایران پاک فیڈریشن آف کلچر اینڈ ٹریڈ کے صدر خواجہ حبیب الرحمان نے کہا ہے کہ اگر حکومت ایران اور افغان بارڈر سے سمگلنگ کی روک تھام میں کامیاب ہوجاتی ہے تو ہمیں کسی قرضے کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ ہماری معیشت میں انقلابی بہتری آجائیگی بصورت دیگر ہم عالمی مالیاتی اداروں کے سامنے کشکول لئے پھرتے رہیں گے ،افغان و ایران بارڈر سے سمگلنگ کی وجہ سے 900ارب روپے سے زیادہ کا نقصان ہوچکا ہے اس لئے فوری طور سمگلنگ کا مکمل خاتمہ ممکن بنایا جائے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملاقات کے لئے آنے والے صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت اور سرکار ی ادارے پورے دیانتداری سے سمگلنگ روکنے کیلئے کریک ڈائون کریں تو ملکی خزانے کو یومیہ اربوں روپے کا فائدہ مل سکتا ہے۔ کچھ عرصہ قبل اقوام متحدہ نے بھی ایران پر امریکی پابندیوں کو غیر قانونی قراردے کر دنیا بھر کو ایران سے تجارت کرنے کی اجازت دی تھی اور کہا تھا کہ ایران پر امریکہ کی پابندیاں بلاجواز ہیں۔

ویسے بھی ایران سے تجارت کیلئے بھارت کو کھلی چھوٹ حاصل ہے اور امریکہ کو ایران بھارت تجارت نظر نہیں آتی تو ہمیں بھی کسی عالمی دبا ئوکو پس پشت ڈال کر ایران سے اپنی تجارت میں اضافہ کرنا چاہیے اور دونوں ممالک مقامی کرنسی میں تجارت کے زیادہ سے زیادہ معاہدے کریں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان بارڈر سے ٹائرز کی سمگلنگ کیخلاف کریک ڈائون سے یقینی طور پر حکومت کو ماہانہ اربوں روپے حاصل ہوسکتے ہیں اسی لئے ایران بارڈر سے سمگلنگ کا مکمل خاتمہ کرنے سے ملکی معیشت کو زبردست فائدہ پہنچے گا اور حکومت بارڈر پر سختی کرکے ان اشیا ء کو ملک بھر میں لائے جانے کو ناممکن بنادے اور حکومت افغان و ایران بارڈر پر ڈیوٹی اور ٹیکس لے کران اشیا ء کو لانے کی اجازت دے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں