ریاض (عکس آن لائن) سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ عراق اور سعودی عرب کے تعلقات کی تاریخ سنہری ادوار پر مشتمل رہی ہے۔ اب بھی دونوں ملک دو طرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے پرعزم ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق عراق ، سعودی عرب سربراہ کانفرنس سے خطاب میں شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے کہا کہ سعودی عرب اور عراق کے مضبوط اور گہرے تعلقات ہیں۔ دونوں کے مفادات مشترکہ ہیں۔ انہیں ذاتی طور پر خوشی ہے کہ عراق کی حکومت نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے جرات مندی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس پر خادم الحرمین الشریفین برادر عراقی قوم اور حکومت کی تحسین کرتے ہیں۔سعودی عرب اور عراق کی سربراہ قیادت نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ملاقات کی۔
کانفرنس میں سعودی عرب کی طرف سے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز اور عراق کی طرف سے وزیراعظم مصطفی الکاظمی بے شرکت کی۔اس کانفرنس میں دونوں رہ نماوں نے عراق ۔ سعودی عرب رابطہ کونسل کے چوتھے سیشن کے پروگرامات اور ماضی میں ہونیوالے تین ادوار میں کیے گئے اعلانات اور فیصلوں پرعمل درآمد پربات چیت کی۔ دونوں رہ نمائوں نے دو طرفہ تزویراتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔بعد ازاں دونوں رہ نمائوں کی طرف سے ایک مشترکہ بیان بھی جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ عراق اور سعودی عرب تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید مضبوط اور مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔دونوں رہ نماوں کی جانب سے ملاقات کے دوران دونوں ملکوں کے مشترکہ مفادات کے مطابق دو طرفہ تعاون کے فروغ بالخصوص سیاسی، سیکیورٹی، تجارتی، سرمایہ کاری، سیاحت، تعمیرات کے فروغ اور پچھلے ادوار میں دونوں ملکوں کی قیادت کے دوروں کے دوران طے پائے امور پرعمل درآمد پر زور دیا گیا۔
دونوں رہ نماوں نے توانائی، مہارتوں کے تبادلے، تیل کے امور میں رابطہ کاری، اوپیک اور اوپیک پلس میں ایک موقف اختیار کرنے، تک کی قیمت کو صارفین اور پیداواری ملکوں کے مفادات کو سامنے رکھ کران کی قیمتوں کا تعین کرنے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کوششیں کرنے، خطے میں انتہا پسندی اور دہش گردی کی روک تھام کے لیے عالمی برادری کے ساتھ تعاون جاری رکھنے،سرحدوں کے تحفظ کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے، علاقائی اور عالمی سطح پرحل طلب مسائل کے حل ، استحکام، امن کے حصول اور کشیدگی کے خاتمے کیلیے مشترکہ کردار ادا کرنے پر اتفاق کیا گیا۔عراقی قیادت نے عراق کی تعمیر نو کے حوالے سے ہونے والی کانفرنس میں سعودی عرب کی شرکت کی تحسین کی۔ دونوں ملکوں نے سات دن کے اندر اندر عرعر گذرگاہ کو دوبارہ کھولنے اور مسافروں کی آمد و رفت یقینی بنانے پراتفاق کیا گیا۔