سری لنکن آرمی چیف

سری لنکن آرمی چیف امریکا میں داخل نہیں ہو سکتے، پابندی عائد

واشنگٹن(عکس آن لائن) سری لنکن آرمی چیف کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی، لیفٹیننٹ جنرل شویندرا سلوا پر ملک میں ہونے والی خانہ جنگی کے دوران ماورائے عدالت قتل اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام عائد ہے، امریکا جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث افراد کے لیے اپنے احتساب کی جدوجہد میں متزلزل نہیں ہوگا،دوسری جانب سری لنکا کی وزارت خارجہ نے واشنگٹن پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے، آرمی چیف شویندرا سلوا کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے کے کوئی ٹھوس ثبوت نہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے سری لنکن آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل شویندرا سلوا پر ملک میں ہونے والی خانہ جنگی کے دوران ماورائے عدالت قتل اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں سری لنکن آرمی چیف پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا۔

مائیک پومپیو نے سری لنکا میں خانہ جنگی کے دوران آرمی چیف شویندرا سلو کو ماورائے عدالت قتل میں ملوث قرار دیا۔امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث افراد کے لیے اپنے احتساب کی جدوجہد میں متزلزل نہیں ہوگا۔اس سے قبل ایک بیان میں مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ سری لنکن آرمی چیف کے خلاف بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات کو اقوام متحدہ اور دیگر اداروں نے قلم بند کرلیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق امریکا کی جانب سے پابندی کے بعد سری لنکن آرمی چیف کے اہلخانہ بھی امریکا میں داخلے کے اہل نہیں ہوں گے۔سری لنکن وزارت خارجہ نے امریکی اقدامات پر سخت اعتراض اٹھایا ہے اور اسے غیر تصدیق شدہ اطلاعات پر لیا گیا اقدام قرار دیا ہے۔سری لنکا کی وزارت خارجہ نے واشنگٹن پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے، آرمی چیف شویندرا سلوا کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے کے کوئی ٹھوس ثبوت نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں