سرگودہا(عکس آن لائن)چیئر مین پاکستان علماء کونسل سابق صوبائی وزیر مولانا طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ ملک دشمنوں نے پہلے مسلمانوں کو مسلمانوں سے لڑوانے کی سازش کی جس میں ناکام ہونے پر مسلمانوں کو مسیحی برادری سے لڑوانے کی کوشش کو انتظامی اورسیکورٹی اداروں نے بروقت اقدامات کر کے ناکام بنا دیا جس پر تمام مکاتب فکر اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سانحہ جڑنوالہ کے ملزمان گرفتار ہوچکے جبکہ سرگودہا کے امن تباہ کرنے کی سازش کرنے والے بھی گرفتاری سے نہیں بچ سکتے ۔انہوں نے کہا کہ نبی کریم کی ناموس سے کھیلنے یا ان کے نام سے کسی کو بلیک میل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ ہم سانحہ جڑانوالہ کے در عمل میں واقعات سے اپنی مسیحی برادری سے شرمندہ اور معافی کے طلب گار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کوئی مذہب تشدد کی اجازت نہیں دیتا ۔
انہوں نے سرگودھا آمد پر ضلعی امن کمیٹی کی ہم آہنگی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اورپاک فوج نے طے کیا کہ آئندہ ہم اپنے وسائل پر اکتفاکریں گے اورکسی سے بھیک نہیں مانگیں گے جو بات ہمارے دشمن ہندوستان کو اچھی نہ لگی اور وہ سازش میں مصروف ہوگا جو برائے راست سانحہ جڑانوالہ میں ملوث ہے۔
انہوں نے کہا دشمن سرگودہا سے مسلم مسیحی فسادات شروع کرنے کا آغاز کرنا چاہتا تھا جسے یہاں کی ڈویڑنل وضلعی انتظامیہ ‘علمائ کرام مسلمانوں اور مسیحی برادری کے اکابرین سے مل کر اظہار یکجہتی اور ہم آئنگی سے ناکام بنادیا ۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ جڑانوالہ کے واقعہ میں ملوث اشخاص سے پوری مسیحی برادری نے لاتعلقی کااعلان کردیا اور مسیحی گھروں اور گرجاگھروں کو جلانے والے نبی کریم کے امتی نہیں ہوسکتے جن کا ایمان ہے کہ آپ نے جب بھی غیر مسلموں کے ساتھ معاہدے کئے ان کے جان ومال او رآبروکی حفاظت کی ضمانت دی۔
جرم ایک شخص کرے تو کیا سزا اس برداری کے سب کو ملے اسلام قطعی اس کی اجازت نہیں دیتا۔اس لئے قرآن مجید اور ناموس رسالت کی توہین کرنے والے مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائیگا۔ان کا کہنا تھا کہ غیر ممالک میں جب قرآن مجید کو جلایا گیا تو پاکستان کے گرجاگھروں میں مذمتی کانفرنسز منعقد ہوئیں اور چرچز پاکستان نے عالمی دنیا سے مطالبہ کیاکہ قرآن مجید کی حفاظت کا قانون بنایاجائے کیونکہ قرآن مجید میں حضرت عیسیٰ اور حضرت مریم کا ذکرہے کوئی مسیحی جرات نہیں کرسکتا کہ اس مقدس کتاب کی بے حرمتی کرئے ۔
ہماری جانیں اللہ اور اس وطن کی حفاظت کیلئے امانت ہیں ‘یہ ملک امن کا گہوارہ بنے گا۔ آر پی او شارق کمال صدیقی نے کہا کہ پنجاب کے مختلف اضلاع میں پچھلے پانچ دنوں میں سوشل میڈیا میں متنازعہ پوسٹ کرنے کی 64 فو ن کالز موصول ہوئیں ۔ پورے صوبے میں ایسی متنازعہ پوسٹیں کرنا ایک شخص کا کام نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہاکہ ایسے اقدامات کا مقصد ایک ہے کہ امن کی فضا کو خراب کیا جائے ۔
انتشار پھیلایا جائے اور پاکستانیوں کو آپس میں لڑایاجائے۔انہوں نے بتایا کہ پولیس سمیت دیگر سیکورٹی ادارے چوکنا ہیں اور ملک دشمنوں کی سرکوبی کیلئے سرگرم عمل ہیں ۔ ترجمان چرچز پاکستان عمائل کھوکھر نے کہاایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے ہمیں انسانیت کا احترام کرنا ہو گا ۔ ہم سب کا خدا ایک ہے ہمیں اس کی ماننی ہوگی ۔ تفرقوں کو ختم اور محبت کو بڑھانا ہو گا تاکہ ہمارے ملک میں کسی بھی جگہ بدامنی نہ ہو۔ انہوں نے سانحہ جڑانوالہ کے مسیحی برادری کی بیٹیوں کے سروں پر چادریں رکھنے اور متاثرین کیلئے اپنی مساجد کے دروازے کھولنے پر علما ئ کرام کاشکریہ ادا کیا ۔
مفتی نصراللہ عزیز نے کہا کہ ہم مذاہب کے مابین اتحادواتفاق کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔مولانا عبدالباسط نے کہا جڑانوالہ واقعہ انتہائی دلخراش اورافسوسناک ہے اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے مفتی عبدالرحیم کا کہنا تھا کہ مسلمان اور مسیحی صدیوں سے یہاں اکٹھے رہ رہے ہیں ۔ایک دم یہ طوفان کیسے پیدا ہوا۔ باہر والوں نے جو سازش تیار کی اس کے مدگار مقامی تھے ہمیں انہیں کیفرکردار تک پہنچانا ہو گا۔مسیحی برادری کے سابق ایم پی اے طاہر نوید چوہدری نے کہا کہ میثاق مدینہ نبی کریم او رمسیحی برادری کے مابین ہوا جس پر علما ئ کرام آج بھی کاربند ہیں۔ پاکستان کے جھنڈے میں ہماری نمائندگی موجود ہے ۔
محمد زبیر نے کہاکہ اسلام نے بین المذاہب ہم آہنگی کا خوبصورت درس دیا ہے کہ تمام اقلیتوں کو پورے حقوق دیئے جائیں ۔ قاری وقار احمد عثمانی نے کہاکہ ڈویڑنل وضلعی امن او ربین المذاہب کمیٹیوں کے ممبران دشمنوں کی ہر سازش کو ناکام بنانے کیلئے انتظامی اداروں ‘ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ شعیب علی نے بتایا کہ سرگودہا میں قرآن مجید کی بے حرمتی کے پانچ واقعات ہوئے ہیں جہیں یہاں کے تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے اکابرین ‘ انتظامی اداروں او رپولیس نے مل کر ناکام بنائے۔ کانفرنس میں ملک میں مکمل ہم آئنگی،امن وامان وسلامتی کی دعا کی گئیـ