کراچی (عکس آن لائن)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور اپنے عہد کے لیجنڈ بیٹسمین جاوید میانداد نے نجی اسکولوں کی فیس میں 20 فیصد ڈسکاؤنٹ کے حوالے سے پرائیوٹ اسکول مالکان کے بیان پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب پوری دنیا ایک مشکل وقت کا شکار ہے،
اور ان پرائیویٹ اسکولوں نے اتنا پیسا کمالیا ہے اسکے باوجود انہیں بیس فیصد رعایت دینے پر اعتراض ہے، اتنا پیسا کمانے کے باوجود یہ اب بھی لوگوں کی حالت پر رحم کھانے کو تیار نہیں۔ ایک بیان میں عہد ساز بیٹسمین نے کہا کہ جب پوری دنیا ایک مشکل وقت کا شکار ہے، اور ان پرائیویٹ اسکولوں نے اتنا پیسا کمالیا ہے اسکے باوجود انہیں بیس فیصد رعایت دینے پر اعتراض ہے، اتنا پیسا کمانے کے باوجود یہ اب بھی لوگوں کی حالت پر رحم کھانے کو تیار نہیں حالانکہ انہیں بیس فیصد فیس بھی والدین سے نہیں لینا چاہیے، ان کا کیا جارہا ہے، انہوں نے اس ملک سے بے پناہ فائدہ اٹھایا، کروڑوں کمائے ہیں، جبکہ لوگ بیچارے پریشان ہیں، ان کے پاس کھانے تک کو نہیں۔ انہوں نے کہاکہ دنیا میں کہیں بھی تعلیم کو فروخت نہیں کیا جاتا، پڑھانے کے کوئی پیسے نہیں لیے جاتے، ہمارے بچپن میں محلے میں لوگ مفت ٹیوشن پڑھایا کرتے تھے،
ہمارے بزرگ بچوں کو مفت پڑھاتے تھے۔جاوید میانداد نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ آپ کو صرف اسٹاف کی تنخواہ کے برابر رقم والدین سے لیکر باقی فیس ترک کردینا چاہیے، بلکہ میں تو یہ کہوں گا کہ یہ رقم بھی آپ کو خود دینا چاہیے،آپ نے اتنا کمالیا کچھ تو لوگوں کا خیال کریں،یہ چند ماہ کی بات ہے اس پر بھی آپ لوگوں کو نہیں چھوڑ رہے جوکہ پہلے ہی شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔
انھوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ ان نجی اسکولوں کو ختم کرکے لوگوں کو اچھی تعلیم کا انتظام کرکے دیں۔