ہاتھا پائی

سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے ہوٹل پر ہاتھا پائی پر اندراج مقدمے کیلئے درخواست دیدی

اسلام آباد (نمائندہ عکس)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے رہنما و سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے جمہوری وطن پارٹی کے کارکنوں سے ہاتھا پائی کے معاملے پر اندراج مقدمہ کیلئے تھانہ کوہسار میں درخواست دےدی ہے جس میں موقف اختیار کیا ہے کہ ہوٹل میں سحری کیلئے بیٹھے تھے کہ کچھ لوگوں نے جتھے کی صورت وہاں آکر پی ٹی آئی کےخلاف نعرے لگائے‘حملہ آور جان سے مارنےکی نیت سے ڈنڈوں سے حملہ آور ہو گئے‘ وہ للکارے رہےکہ وہاں سےکوئی زندہ بچ کر نہیں جائےگا‘وہاں موجودلوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا‘حملے میں ڈاکٹرعارف کی دائیں آنکھ‘ خالدبھٹی کی آنکھ اور ران پر زخم آئے‘وہاں موجودلوگوں نے بیچ بچاو کراکر ہماری جان بخشی کرائی‘حملہ آور 2 گاڑیوں میں فرار ہو گئے‘سخت زیادتی ہوئی ‘انصاف دلایا جائے۔

تفصیلات کے مطابق سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے 27ویں روزہ کی سحری پر خود پر ہونے والے حملے پر تھانہ کوہسارمیں اندراج مقدمہ کی درخواست دی ہے جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ سحری کے لیے کوہسار مارکیٹ گئے تھے، میرے ساتھ ٹیبل پر عدیل مرزا اور خالد بھٹی بیٹھے ہوئے تھے جبکہ دوسرے ٹیبل پر ڈاکٹرعارف اور خواتین بیٹھی تھیں،کچھ لوگ جتھے کی صورت میں وہاں آگئے اور پی ٹی آئی کے خلاف نعرے لگائے۔

درخواست میں قاسم سوری کی جانب سے موقف اپنایا گیا ہے کہ وہ لوگ (حملہ آور ) جان سے مارنےکی نیت سے ڈنڈوں سے حملہ آور ہو گئے، وہ للکارے رہےکہ وہاں سےکوئی زندہ بچ کر نہیں جائےگا، اس پر وہاں موجودلوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔درخواست میں بتایا گیا ہے کہ حملے کے دوران ڈاکٹرعارف کی دائیں آنکھ، خالدبھٹی کی آنکھ اور ران پر زخم آئے۔قاسم سوری کے مطابق وہاں موجودلوگوں نے بیچ بچاو¿ کراکر ہماری جان بخشی کرائی، بعد ازاں حملہ ا?ور 2 گاڑیوں میں فرار ہو گئے۔درخواست میں قاسم سوری کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ سخت زیادتی ہوئی ہے، قانونی چارہ جوئی کر کے انصاف دلایا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں