چینی صدر

سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی کے ساتھ قوم خوشحال ہوگی، چینی صدر

بیجنگ (عکس آن لائن) چین کی نیشنل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کانفرنس، نیشنل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ایوارڈ کانفرنس اور چائنیز اکیڈمی آف سائنسز اور چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کی اکیڈمیشنز کانفرنس بیجنگ میں منعقد ہوئی۔کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری ، چینی صدر اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نے اعلیٰ ترین قومی سائنس و ٹیکنالوجی ایوارڈز جیتنے والوں کو انعامات سے نوازا اور اہم خطاب کیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جب سائنس اور ٹیکنالوجی ترقی کرے گی تو قوم خوشحال ہوگی اور جب سائنس اور ٹیکنالوجی مضبوط ہوگی تو ملک مضبوط ہوگا۔ چینی طرز کی جدیدکاری کی تکمیل کے سلسلے میں سائنسی اور تکنیکی جدیدکاری کی حمایت لازمی ہے اور اعلی معیار کی ترقی سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی پر منحصر ہے۔

شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ سائنسی اور تکنیکی وسائل کی تقسیم میں مارکیٹ کا فیصلہ کن کردار اور حکومت کا کردار بہتر طریقے سے ادا کرنا ہوگا تاکہ کلیدی بنیادی ٹیکنالوجیز کی پیش رفت کے حصول کے لئے ورکنگ منظرنامہ تشکیل دیا جائے۔ قومی اسٹریٹجک سائنسی اور تکنیکی قوتوں کی تعمیر کو مضبوط بنانا اور بنیادی تحقیق کے منظم معیار کو بہتر بنانا ضروری ہے. سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی اور صنعتی جدت طرازی کے گہرے انضمام کو فروغ دینا ضروری ہے تاکہ نئے معیار کی پیداواری قوتوں کو تیار کرنے میں مدد مل سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی سائنس اور ٹیکنالوجی تعاون کے اقدام کو گہرائی سے نافذ کرنا، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو جیسے پلیٹ فارمز کا فعال کردار اور اہم مسائل سے مشترکہ طور پر نمٹنے کے لئے تمام ممالک کے سائنسی محققین کی مدد کرنا ضروری ہے۔ ہمیں عالمی جدت طرازی کے نیٹ ورک میں فعال طور پر شامل ہونا ہے اور عالمی سائنس اور ٹیکنالوجی گورننس میں گہری شرکت کرکے مشترکہ طور پر عالمی چیلنجوں کا سامنا کرنا ہوگا تاکہ سائنس اور ٹیکنالوجی بنی نوع انسان کو بہتر طور پر فائدہ پہنچا سکے۔

کل 250 منصوبوں اور 12 سائنسی اور تکنیکی ماہرین کو 2023 چائنا اسٹیٹ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ایوارڈ کے لئے منتخب کیا گیا۔ ان میں اعلی ترین قومی سائنس اور ٹیکنالوجی ایوارڈ حاصل کرنے والے 2 افراد ، 49 نیشنل نیچرل سائنس ایوارڈز، 62 نیشنل ٹیکنالوجیکل انووینشن ایوارڈز اور 139 نیشنل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پروگریس ایوارڈز شامل ہیں۔ 10 غیر ملکی ماہرین کو بھی عوامی جمہوریہ چین کے بین الاقوامی سائنس اور ٹیکنالوجی تعاون ایوارڈ سے نوازا گیا۔