بیجنگ (عکس آن لائن)حال ہی میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ماسکو میں چائنا میڈیا گروپ کو خصوصی انٹرویو دیا۔ انہوں نے صدر شی جن پھنگ کے ساتھ اپنے تبادلوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ صدر شی جن پھنگ دنیا میں تسلیم شدہ رہنما ہیں۔
وہ ایک پختہ، ٹھنڈے دماغ کے مالک، عملی اور قابل اعتماد ساتھی ہیں ۔ جب تک ہم متفق ہیں، تو ہم اس بات کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ دونوں فریق معاہدے کی پاسداری کریں. پیوٹن نے کہا کہ ان کی صدر شی جن پھنگ کے ساتھ 40 سے زائد ملاقاتوں کی بہت سی خوشگوار یادیں ہیں۔
روسی صدر کا کہنا تھا کہ ایک کثیر قطبی دنیا تشکیل پا رہی ہے اور صدر شی جن پھنگ کے پیش کردہ تصورات اور انیشی ایٹوز عملی اہمیت کے حامل ہیں۔ انہوں نے ایک ایسی گلوبل دنیا کی تعمیر کا خیال پیش کیا ہے جہاں تمام ممالک اور عوام کی تقدیرایک دوسرے سے جڑی ہو۔ بعد ازاں انہوں نے “بیلٹ اینڈ روڈ” انیشی ایٹو کی تجویز پیش کی، جو بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کے نظریاتی تصور کا ایک عملی اقدام ہے۔ان کا کہنا تھا کہ صدر شی جن پھنگ اور چین کی پالیسی اس لحاظ سے منفرد ہے کہ وہ مسئلے کی نوعیت کو سمجھتے ہوئے ہمیشہ پالیسی ہم آہنگی کو برقرار رکھتے ہیں ا ور مشترکہ مقاصد کی طرف بڑھتے ہیں ۔
روسی صدر نے کہا کہ “بیلٹ اینڈ روڈ” انیشی ایٹو کی مشترکہ تعمیر یوریشین اکنامک یونین کی ترقی کے روسی وژن کے ساتھ مکمل طور پر مطابقت رکھتی ہے اور شریک ممالک باہمی فوائد حاصل کریں گے.
ان کا کہنا تھا کہ دس سال قبل صدر شی جن پھنگ نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی مشترکہ تعمیر کی تجویز پیش کی تھی اور انہیں یقین ہے کہ یہ انیشی ایٹو بروقت ہے اور اس میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے کیونکہ اس کا مقصد مشترکہ ترقی کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے تمام ممالک کو اکٹھا کرنا ہے۔ روس ،صدر شی جن پھنگ کے اس انیشی ایٹو کا خیرمقدم کرتا ہے اور اس کے نفاذ کو فروغ دینے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔