اسلام آباد (عکس آن لائن)رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ میں پاکستان کی چین کو برآمدات 46 فیصد اضافہ کیساتھ 1.72 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں،سات ماہ میں 544 ملین ڈالر کا اضافہ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اقتصادی تعلقات کا ثبوت ہے۔
گوادر پرو کے مطابق نگران وفاقی وزیر برائے تجارت، صنعت و پیداوار ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا کہ چین کو پاکستانی برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ مالی سال 24 کے پہلے 7 ماہ میں برآمدات 1.72 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 1.1 ارب ڈالر کے مقابلے میں 46 فیصد اضافہ ہے۔
گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا کہ سات ماہ میں 544 ملین ڈالر کا یہ اضافہ ایک اہم کامیابی ہے اور یہ پاکستان کی چین پر نئی توجہ کا نتیجہ ہے اور دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اقتصادی تعلقات کا ثبوت ہے۔ انہوں نے مزید کہا مصنوعات اور مارکیٹوں میں تنوع لانے سے لے کر عمل کو ہموار کرنے اور برآمدات کو بڑھانے کے لئے ایک سازگار ماحولیاتی نظام تشکیل دینے تک، یہ سب کچھ ڈیک پر ہے۔
گوادر پرو کے مطابق اس عرصے کے دوران چین سے پاکستان کی درآمدات نسبتا مستحکم رہیں اور ایک فیصد سے بھی کم کا معمولی اضافہ ہوا۔ مالی سال 24 کے پہلے 7 ماہ کے دوران چین سے پاکستان میں درآمدات 7.709 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں یہ 7.658 ارب ڈالر تھیں۔ گوادر پرو کے مطابق پاکستان میں وزارت تجارت ملک کی تجارت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
تجارت سے متعلق کچھ حالیہ اقدامات اور پالیسیوں میں قومی ترجیحی شعبوں کی برآمدی حکمت عملی (این پی ایس ای ایس) کا آغاز شامل ہے۔ جامع حکمت عملی کلیدی شعبوں پر مرکوز ہے اور اس کا مقصد برآمدات کے مواقع کو بڑھانا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق یہ حکمت عملی پاکستان کے اپنی تجارت کو بڑھانے اور عالمی مارکیٹ میں اپنی پوزیشن کو مستحکم کرنے کے عزائم سے مطابقت رکھتی ہے۔
وزارت نے ای کامرس چینلز کے ذریعہ درآمد یا برآمد کی جانے والی اشیا کی تشخیص اور کلیئرنس کے لئے بھی مخصوص قواعد جاری کیے ہیں۔ یہ قواعد ہموار لین دین کی سہولت فراہم کرتے ہیں اور ای کامرس قواعد و ضوابط کی تعمیل کو یقینی بناتے ہیں۔