اسلام آ باد (نمائندہ عکس )پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ 2 ووٹوں سے ایک شخص کو کرائم منسٹر بنایا گیا ہے، خدشہ ہے وزیر خزانہ یا گورنر اسٹیٹ بینک مقصود چپڑاسی کو نہ لگادیں، انہوں نے جسطرح انہیں اربوں پتی بنایا ہوسکتا ہے ملک کو بھی بنادیں، عدالتوں سے سزایافتہ شخص کو سفارتی ویزے دیئے جارہے ہیں، نوازشریف کو لانا ہی ہے توعام ویزے سے لے کر آئیں، وزیراعظم ہاوس میں لیوش کھانے دیئے جارہے ہیں ، نام اسٹاپ لسٹ میں ڈلوانے والوں نے مجھے پیغام دیا، اگر پیغام دینا ہے تو کھل کردیں،اسطرح کے پیغامات سے کچھ نہیں ہوگا۔ بدھ کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ میں یہاں ایک مقصد سے آیا ہوں،میں صرف قانون کی عملدآری چاہتا ہوں،میں چیلنج کرتا ہوں کہ اگر میں نے غلط کام کیا تو آپ یہ کام کریں، اور اگر آپ یہ کام نہیں کرسکتے تو اپنے اوچھے ہتھکنڈے کو ختم کریں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ساڑھے تین سال حکومت میں کسی ایک کے خلاف کوئی درخواست نہیں دی اور نہ ہی جھوٹی ایف آئی آر دائر کی،میری کوشش تھی کہ بیانیے کے ساتھ عوام میں جایا جائے،بیانیہ میں ہر ایک کا اپنا انداز ہوتا ہے میرا اپنا دوسرے کا اپنا۔شہباز گل نے کہا کہ اگر آپ کو میرے بیانیے سے کوئی مسئلہ ہے تو میرے خلاف بیانیہ لے کر آئیں،اگر میری بات کا جواب دینے پر آپ کو کاٹ آتی ہے تو آپ واپس بات کریں،اگر آپ کو بات نہیں کرنی آتی تو ایسا بندہ لائیں جو بات کرسکے،میں یہاں سے بھاگوں کا نہیں یہ آپ کو بھی پتہ ہے اور مجھے بھی پتہ ہے،اس طرح کے مرکز ہراسان کرنے کےلئے استعمال کیے جاتے ہیں،میری آپ سے گزارش ہے کہ اگر کوئی پیغام دینا ہے تو کھل کردیں، اس طرح کے پیغام نہ دیں ان کاکوئی فائدہ نہیں،آپ کو اندازہ ہونا چاہیے کہ ڈرپوک اور کرپٹ آدمی کبھی کھل کے بات نہیں کرتا،جو صحافی تگڑی اور ترش بات کرے تو 99فیصد آپ نے دیکھا ہوگا کہ وہ نہ آپ کے آلائن سے ہٹتے ہیں اور نہ کرپشن میں ملوث ہوتے ہیں کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ اس کی قیمت اداکرنی ہوگی،اس قسم کے اوچھے ہتھکنڈوں سے ہم ڈرنے والے نہیں، عوام کی خدمت سے نہ پہلےءکبھی کوئی رکا اور نہ ہم رکیں گے،آج سیاست کو دو ووٹوں کے ذریعے جس دہرائے پر لایا گیا انہوں نے ایسے شخص کو وزیراعظم بنانے کی کوشش کی جو کرپشن میں ملوث ہے۔
شہباز گل نے کہا کہ 16ارب روپے ان کے ملازمین کے اکاﺅنٹ سے نکلے جبکہ صرف چار ارب روپے مقصود چپڑاسی کے اکاﺅنٹ سے نکلے،ہمیں اگلا ڈر یہ ہے کہ کہیں گورنر اسٹیٹ بینک یا فنانس منسٹر مقصود چپڑاسی کو نہ لگا دیا جائے،اس ڈر کی وجہ یہ ہے کہ جس طریقے سے کرائم منسٹر شہباز شریف اور ان کے بیٹے کو ارب پتی بنایا گیا توشاید یہ سوچیں گے کہ یہ سب مقصود چپڑاسی بھی نہ ایسا کرے،گزشتہ روز ہمیں پتہ چلا کہ ان کی جانب سے خط لکھا گیا کہ بیرون ملک فرار مجرم نواز شریف کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ ایشو کیا جائے، ایک طرف ہمارے جیسے لوگوں کے خلاف ان کے پاس کوئی ثبوت موجود نہیں اور ہمیں اسٹاپ لسٹ میں ڈال دیا گیا،جبکہ دوسری طرف عدالت سے بھاگے ہوئے سزا یافتہ شخص کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ مہیا کرتے ہیں،آپ کچھ تو اس ملک کے آئین و قانون اور قوم کا ہی خیال کرلیں اور کچھ نہیں تو حیاءہی کرلیں ،اگر آپ کی ستویویں سو ہو اور نواز شریف کو واپس لانا ہی ہے تو عام پاسپورٹ پر لائیں پاکستان کے آئین و قانون کی بے عزتی کیوں کرتے ہیں،وہل ملک کیا سوچتا ہوگا کہ دوسرے ملک کے عدالتوں سے بھاگا ہوا شخص بھگوڑا ہے،اور اب اسی ملک کو بھیجیں گے کہ یہ ڈپلومیٹ ہے،کچھ اللہ کو خوف ہی کرلیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ نے نواز شریف کو سہرا لگانا ہی تو یہاں آکر لگائیں، گھر میں ملک کے آئین و قانون کی بے عزتی ہوگی،بین الاقوامی طور پر ملک کے آئین کی کیون بے عزتی کرتے ہیں،پرسوں وزیراعظم ہاﺅس میں 80بندوں کی لیوش ڈنر کا انتظام جبکہ کل سو بندوں کے لیوش ڈنر کیا گیا،میرا اس بناءپر عمران خان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ چائے بسکٹ کے آگے بات بڑھنے نہیں دیتے جو صحافی وہاں جائے تو اسے بھی چائے اور بسکٹ نہیں ملتا تھا،آج جو سو بندوں کا لیوش ڈنر کیا جارہا ہے تو خان صاحب آپ نے ساڑھے تین سال ان لوگوں کےلئے ملک کی تباہی کرنے کےلئے پیسا چھوڑا تھا،اگر آپ نے تباہی نہیں کرنی تھی تو کسی کو دال چاول ہی کھلا دیتے،آپ کی جانب سے ساڑھے تین سال بچائے ہوئے پچاس کروڑروپے ان کو ہاتھوں چڑھ گئے ہیں،آج قوم کو نہ امپورٹڈ حکومت اور نہ ہی مسلط کیا گیا شخص قبول ہے، قوم کو اب عادت پڑ گئی ہے۔