نیویارک (عکس آن لائن) عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ گزشتہ سال دنیا بھر میں ایک کروڑ کے قریب افراد کو خسرہ کا مرض لاحق ہوا۔اس بیماری کے نتیجے میں تقریباً 14 لاکھ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جن میں اکثریت بچوں کی تھی۔عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہینوم نے گزشتہ روز بتایا کہ 2018 میں خسرہ سے ہلاک ہونے والوں میں بڑی تعداد اْن بچوں کی ہے جن کی عمر پانچ سال سے کم تھی۔ ان بچوں کو خسرہ سے بچاؤ کے مطلوبہ ٹیکے نہیں مل سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ خسرہ سے ویکسین کے ذریعے بچا جا سکتا ہے ، اس طرح کے مرض سے کسی بھی بچے کا فوت ہو جانا درحقیقت بچوں کو تحفظ فراہم کرنے میں اجتماعی ناکامی ہے۔عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ رواں سال صورت حال ابتر ہے۔ نومبر تک کے ابتدائی اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ خسرہ سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہو چکی ہے۔