اسلام آباد (عکس آن لائن)ٹاپ لائن ریسرچ کی رائے شماری میں شرکا نے دسمبر تک شرح سود کم اور شرح تبادلہ مستحکم رہنے کا امکان ظاہر کردیا جبکہ سروے کے 21 فیصد شرکا ہنڈریڈ انڈیکس کو دسمبر تک 80 ہزار دیکھتے ہیں، سروے پول کا نتیجہ معیشت پر اعتماد بڑھنے کے اشارے دے رہا۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی بروکریج فرم ٹاپ لائن کے ریسرچ ڈپارٹمنٹ نے آئی ایم ایف کے ساتھ نئے معاہدے کی منظوری کی صورت میں 2024 کے اختتام تک شرح سود، شرح تبادلہ اور ہنڈریڈ انڈیکس کی سطح پر سروے پول منعقد کیا، ٹاپ لائن ریسرچ کی جانب سے تازہ سروے پول کا موازانہ دسمبر 2023 کے سروے پول سے کیا گیا ہے۔شرح سود پر سروے پول کے 44 فیصد شرکا کی رائے ہے کہ دسمبر تک شرح سود 16 سے 18 فیصد کے درمیان ہوگا جبکہ 38 فیصد شرکا دسمبر تک شرح سود کو 18 سے 20 فیصد کے درمیان دیکھتے ہیں۔
ٹاپ لائن کے دسمبر 2023 کے سروے میں 41 فیصد شرکا جون تک شرح سود 16 سے 18 فیصد اور 41 فیصد 18 سے 20 فیصد کے درمیان دیکھ رہے تھے۔ شرح سود میں جون تک کمی کی توقعات دسمبر 2024 تک منتقل ہوئی ہے۔شرح تبادلہ پر 49 فیصد شرکا ڈالر کا بھا دسمبر تک 290 روپے سے 310 روپے رہنے کے اندازے لگا رہے ہیں جبکہ دسمبر 2023 میں 38 فیصد شرکا ڈالر کا بھا جون تک 290 سے 310 روپے دیکھ رہے تھے۔دلچسپ امر یہ ہے کہ سروے کے 23 فیصد شرکا دسمبر تک شرح تبادلہ 250 سے 270 روپے دیکھ رہے ہیں۔
شرح سود میں کمی کے اندازے دسمبر تک منتقل ہونے کے باوجود سروے شرکا ہنڈریڈ انڈیکس پر مثبت رائے رکھتی ہے۔ سروے پول کے 35 فیصد شرکا انڈیکس کو 70 سے 75 ہزار دیکھتے ہیں۔دسمبر 2023 سروے کی 30 فیصد شرکا ہنڈریڈ انڈیکس کو 60 سے 65 ہزار دیکھ رہے تھے۔سروے پول کے 21 فیصد شرکا ہنڈریڈ انڈیکس کو دسمبر تک 80 ہزار دیکھ رہے ہیں۔ دسمبر پول میں انڈیکس کو 80 ہزار دیکھنے والوں کی تعداد 11 فیصد تھی۔