بیجنگ (عکس آن لائن)اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے درمیان تعاون پر ایک کھلا اجلاس منعقد کیا۔ چینی نمائندے نے کہا کہ اقوام متحدہ کو عرب لیگ کے ساتھ تعاون کو گہرا کرنا چاہیے اور سلامتی کونسل کو عرب لیگ اور علاقائی ممالک کی رائے کو مزید سننا اور علاقائی تنازعات کے علاقائی حل کی حمایت کرنی چاہیے۔
جمعہ کے روز
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے ژانگ جون نے اپنی تقریر میں کہا کہ مشرق وسطیٰ میں حال ہی میں مثبت تبدیلیوں کا سلسلہ جاری ہے اور یکجہتی، تعاون، بات چیت اور مفاہمت ایک مضبوط رجحان بن رہا ہے۔
حال ہی میں سعودی عرب اور ایران نے بیجنگ مذاکرات کے ذریعے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ میں مفاہمت کی لہر پیدا کی ہے۔ کثیر القومی تعلقات میں تاریخی نرمی حاصل کی گئی ہے اور بہت سے ہاٹ اسپاٹ ایشوز پر مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔شام 12 سال بعد عرب لیگ میں واپس آیا اور عرب لیگ کا بڑا خاندان دوبارہ متحد ہو گیا۔ اس سے پوری طرح ظاہر ہوتا ہے کہ یہ خطے کے ممالک کی مشترکہ خواہش ہے کہ وہ کیمپوں کے درمیان تصادم سے بچیں، کشیدگی کو کم کریں اور مشترکہ امن اور ترقی کی راہ تلاش کریں۔
ژانگ جون نے کہا کہ چین عرب ممالک کے ساتھ مل کر مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن، عالمی سلامتی اور مشترکہ خوشحالی کے لیے مثبت کردار ادا کرے گا۔