ایران میں پاسداران

خامنہ ای فاونڈیشن کی بدعنوانی اور قومی خزانے کی لوٹ مار کا نیا اسکینڈل سامنے آ گیا

تہران (عکس آن لائن )ایران میں پاسداران انقلاب کے سابق لیڈروں، سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مقربین اور ان کے ماتحت کام کرنے والی فائونڈیشن کی کرپشن کی تازہ تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ذرائع ابلاغ کے مطابق خامنہ ای فائونڈیشن نے جنوب مغربی تہران میں اروند فری اکنامک زون میں گذشتہ سات سال کے دوران اربوں ڈالر کی لوٹ مار کی ہے۔ایران انٹرنیشنل چینل کو حاصل ہونے والی دستاویزات میں پتا چلا ہے کہ پاسداران انقلاب کے سابق عہدیدار اور خامنہ ای کے مقربین فری اکنامک زون میں قومی خزانے کی لوٹ مار میں ملوث ہیں اور بہتی گنگا میں ہاتھ دھو رہے ہیں۔ریکارڈ سے پتا چلتا ہے کہ المستضعفین فائونڈیشن جس کی معاشی سرپرستی براہ راست آیت اللہ علی خامنہ ای کے دفتر سے کی جاتی ہے نے مشکوک ٹھیکوں اور معاہدوں میں اربوں تونوم غبن کیے ہیں۔ ان ٹھیکوں کے لیے قانونی طریقہ کار اختیار نہیں کیا گیا۔کرپشن کے اس وسیع اسکینڈل میں خامنہ ای کے مقرب اور قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری علی شخانی، مستضعفین فائونڈیشن کے سابق سربراہ محمد فروزندہ اور دیگر عہدیدار براہ راست ملوث ہیں۔

ان عہدیداروں نے جنوب مغربی ایرانی صوبہ خوزستان میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی ہے۔ یہ صوبہ پہلے غربت اور بے رزگاری کے باعث پسماندگی کی آخری حدوں کو چھو رہا ہے۔ اس صوبے میں خامنہ ای کے مقربین نے اپنے حامیوں کا ایک نیٹ ورک قائم کیا اور ان میں رقوم تقسیم کی گئیں۔اروند میں فری اکنامک زون کیڈائریکٹر اسماعیل زمانی اور ایک زیرحراست سابق پاسداران انقلاب کمانڈر سات سال کے دوران مشکوک اور فرضی معاہدے کرنے میں ملوث پائے گئے ہیں۔خیال رہیکہ فری اکنامک زون 37400 ایکڑ رقبے پر مشتمل ایک منصوبہ ہے جو کارون اور اروند دریائوں کے سنگھم پر واقع ہے۔ یہ علاقہ سطح سمندر سے تین میٹر بلند ہے۔ یہ خلیج عرب کے شمال مغرب میں واقع ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں