راجہ پرویز اشرف

حکومت کا چیف جسٹس سپریم کورٹ کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے کا عندیہ

اسلام آباد (عکس آن لائن)حکومت نے چیف جسٹس سپریم کورٹ کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے کا عندیہ دے دیا،عمران خان کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر کے سزا دی جائے،دفاعی اداروں پر حملے عمران خان کے ویڈیو بیان کے بعد ہوئے ہیں عمران خان براہ راست اس کے ذمہ دار ہیں ۔سپریم کورٹ کی طرف سے عمران خان کو خوش آمدید کہنا افسوس ناک ہے ۔

پیر کو قومی اسمبلی کا اجلاس 11بج کر 25منٹ پر سپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیرصدارت اجلاس شروع ہوا۔خواجہ آصف نے کہاکہ عدالیہ کا ایک حصہ ہے لوگ جلوس کررہے ہیں ایک شخص کو رعایت دے رہے ہیں اس پر ایوان میں بحث کی جائے اور رولز معطل کئے جائیں ۔ہمیں اپنے ادارے کی حوالے سے مظبوط پیغام دینا چاہیے ۔آئین اور قانون کی سربلندی کے لیے بات کی جائے ۔راجہ ریاض نے کہاکہ ہم سب رنجیدہ ہیں دل خون کے آنسو رو رہا ہے عمران خان فتنہ اور انتشار ہے اس کی گرفتاری کے بعد اس کے ٹرین لوگوں نے جو افغانستان سے آئے تھے انہوں نے حملے کئے جناح ہاوس اور کور کمانڈر کے گھر کو جلایا، مجسمے توڑے میانوالی بیس پر حملہ کیا ۔ جہازوں کو آگ لگانے کی کوشش کی وہ کچھ کیا کو انڈیا اور طالبان نہیں کرسکے وہ ان یہودی ایجنڈوں نے کیا ہے۔

شہدا کے سامنے ہمارے سر شرم سے جھک گئے ہیں۔ پوری قوم شرمندہ ہے شہدا کی وجہ سے ہم آزاد ملک میں سانس لے رہے ہیں ان شخص کو سرے عام پھانسی دینی چاہیے۔ عدالتوں نے جو بھٹو بے نظیر اور نواز شریف کو نہیں کہا وہ عمران خان کو کہا کہ ہمیں خوشی ہوئی اس یہودی ایجنٹ کو دیکھ کر خوشی ہوئی ہے یہ عدالت چھوڑ دیں اور پی ٹی آئی سے الیکشن لڑ لیں۔ ان کو عدالت دیں جو آئین کی بالادستی کرسکیں ۔ 40سال میں کسی ریمانڈ میں ضمانت نہیں ملی مگر عمران خان کو ضمانت ملی سپریم کورٹ نے پولیس لائن میں اس کو رکھنے کا کہا اور کہاکہ اس کو کوئی تکلیف نہ ہو۔ عمران خان نے وہ کام کیا ہے جو دشمن نہیں کرسکے میں اس کی بھر پور مذمت کرتا ہوں۔ان کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے ۔

مائیک والا بھی یہودی ایجنٹ ہے مائیک بند ہونے پر جواب ۔پاکستان اور پاک فوج کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے دس منٹ کے لیے اجلاس ملتوی کیا جائے یا لگاتار قومی ترانہ بجایا جائے ۔صلاح الدین نے کہاکہ چیپ جسٹس کے حکم پر ایک فتنہ شخص کوضمانت دی گئی اسلام آباد ہائی کورٹ سے ہول سیل پر ضمانت لے رہاتھا جو مقدمات درج ہوئے اور جو درج نہیں ہوئے تھے میں اور صابر قائم خانی کو راستے میں ائیرپورٹ جاتے ہوئے حملہ کیا گیا ۔چیف جسٹس کو مجرم کو دیکھ کر خوشی ہوئی ۔فتنہ خان کو کوئی سہولت نہ دی جائے انہوں نے پاکستان کو یرغمال بنایا ہے ۔ عمران خان ریاست کو چیلنج کررہاہے اس کو کس طرح رہا کیا جاسکتا ہے ۔ آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات کریں اور ان کو سزا دلائیں ۔چیف جسٹس تو ان کو مراعات دے رہے ہیں ۔

اب بہت ہوچکا ہے ۔آج سیاسی جماعتیں سپریم کورٹ کے سامنے احتجاج کررہی ہیں۔عمران خان کے خلاف امریکہ نے سازش نہیں کی بلکہ ایوان نے عدم اعتماد کیا ہے ۔ صلاح الدین ایوبی نے کہا کہ چیف جسٹس سے ملاقات کرنے کے لیے بہت لوگ آئے ہیں خان کو جو ریلیف دیا ہے آج خان کسی کو مار بھی دے اس کو کوئی گرفتار نہیں کرسکتا ہے ۔کور کمانڈر کے گھر کو جلایا ۔عمران یہودی اسرائیلی فتنہ ہے یہ دہشت گرد تنظیم ہے ۔عبدلقادر خان مندوخیل نے کہاکہ مظاہرین کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کئے جائیں ۔خواجہ آصف نے کہاکہ آج سپریم کورٹ میں سماعت کا آغاز ہونا ہے ۔

عدلیہ کی تاریخ میں ایسے ایسے واقعات ہوئے ہیں جن کے خوف ناک اثرات ہیں ۔ جو عدالیہ نے روپ آب دارا ہے ایک گرو نے سیاست کا بھیڑا اٹھایا یے وہ عدل نہیں سیاست کررہے ہیں ایک سیاسی گروہ کی حمایت کررہے ہیں سیاسی فیصلے کررہے ہیں عدلیہ کی رویات اور ان کے حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے ۔صاف ظاہر ہے 4اور تین کا فیصلہ آیا ہے اس کو نظر انداز کیا جارہاہے ایک فرد واحد اقلیتی فیصلہ مسلط کرکے عمران خان کو ریلیف دے رہا ہے وقت آ گیا ہے کہ آئینی اختیارات کا استعمال کریں یہ جج مس کنڈکٹ کے زمرے میں آتے ہیں ۔ آئین پر عمل درآمد ہونا چاہیے آئین جو اختیارات دیتا یے اس کا استعمال کیا جائے ۔

آئین کی شکل بدل دی ہے ایک شخص کے مفادات کے لیے۔ اسی بنچ نے پنجاب حکومت کو گھر بھیج دیا ۔عدلیہ کے جھتے آئین کی خلاف ورزی اور کورکمانڈر کے گھر اور یادگاروں کو توڑا ہے ۔ فوج آئین اور قانون کے مطابق رول ادا کر رہی ہے ۔ فوج پر ہمیں فخر یے یادگاروں کو مسمار کیا گیا ہے ۔جناح ہاوس قائداعظم کا گھر ہے ۔جی ایچ کیو پر حملہ کیا گیا اس سے پہلے تحریک طالبان نے حملہ کیا تھا عمران خان پر صدقے قربان ہورہے ہیں ۔کیا ہم جج کو ڈی نوٹیفائی کرسکتے ہیں سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس بھیجا جائے ۔ان کو ہٹانے کے لیے ۔ آج ایوان اپنا تاریخی رول ادا کرئے ۔ ایک کرنل کے کہنے پر فیصلے کئے جاتے ہیں۔

34ججوں کی بیگمات سرکاری گھر میں جلسہ کرتی ہیں ۔ چیف جسٹس لوری والا بندہ بھی بھیج دیں عمران خان کے ساتھ یہ ملک کے ساتھ کیا ہورہاہے۔ فون کی سہولت دی جائے ۔نواز شریف کو بیگم سے کسی نے بات کرنے نہیں دی ۔کیا یہ زخم نققز شریف کے دل سے ہٹ جائے ۔اعظم سواتی ایک خاتون ہے جس کے ذریعے ہیغام رسانی ہوتی ہے ۔اس ایوان پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی جاے اور چیف جسٹس کے خلاف آرٹیکل 209کے تحت ریفرنس درج کیا جائے ۔عمران خان کسینلے ساتھ وفا نہیں کرئے گا اس نے سابق آرمی چیف کے ساتھ جو کیا سب کے سامنے ہے جو شہروں میں تباہی ہوئی ہے اس کا پیغام عمران خان نے دیاہے خاتون وزیر یاسمین راشد اب ہسپتال میں بیٹھ گئی ہیں۔

معافیاں مانگ رہی ہے ۔اپنا موبائل گھروں میں چھوڑ دیتے ہیں جس کے بعد چادر اور چاردیواری کی بات کرتے ہیں تاکہ یہ خود ٹریس نہ ہوں ۔عمران خان کو عدالت سے ریلیف کی بھرمار ہے ۔ ملک ریاض نے جو ہیسے دیئے ہیں وہ سندھ حکومت کا پیسہ ہے ۔ ملک ریاض نے مجھے فون کیا ۔ عمران خان بکا اس کے ساتھی بکے ۔ پرویز الہی کا بیٹا 300روپے میں ڈالر خردید کے باہر لے گیا ہے ۔

کیا پی ٹی آئی کے دور میں چادر اور چاردیوای کا پاس رکھاگیا تھا ۔ پہلے پرچے لیک ہوتے تھے اب سپریم کورٹ کے فیصلے لیک ہورہے ہیں۔ طارق رحیم نے جو فیصلہ بتایا وہی فیصلہ آیا ۔ججوں نے آئین کو مذاق بنادیا ہے اب کس قسم کے منصف ہیں آپ تاویز دھاگہ دینے کے لیے عدالت میں نہیں بیٹھے ہوئے ہیں۔ آپ کرسی داماد اور ساس کے لیے استعمال کررہے ہیں۔ یہ کرسی اس کے لیے نہیں امانت ہے انصاف کرنا ہے ۔آپ عدل کا مذاق اڑارہے ہیں۔ جج کے رشتہ دارجس طرح گفتگو کرتے ہیں کسی نے دیکھا یے کیا ان سے عدل کی توقع کی جاسکتی ہے ۔عدلیہ اپنے اختیارات سے تجاوز کررہی ہے ہم اپنے اختیارات کو استعمال کرنا ہوگا ۔

عدالتوں میں 4لاکھ مقدمات پنڈنگ ہیں ۔پاکستان عدل کے انڈکس میں 11درجہ نیچے گیا ہے ۔ جنگ ایک ہے کہ قاضی فائز عیسی چیف جسٹس نہ بنے ۔ عمران خان کو کوئی شرم حیا نہیں ہے اور ان ججوں کو بھی کوئی شرم حیا بھی نہیں ہے ۔ جب فائز عیسی کی بیگم ایف بی آر جارہی تھی تو ان کو شرم نہیں آئی۔ جب لوگوں کی بہنوں بیویوں کو پکڑا گیا اس وقت شرم نہیں آئی۔ فراڈیا کو دیکھ کرجن کو خوشی ہوتی ہو وہ خود کیاہوتے ہیں؟ بشری بی بی نے پیسے پکڑے ہوئے تھے۔ پارلیمان کی کمیٹی بنائی جائے جو چیف جسٹس کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس درج کرئے۔

وزیراعظم لکھنوی انداز نہ اپنائی جائے ۔75سال میں وہ حال نہیں ہوا جو دفاعی اداروں کا ایک دن میں کیاہے۔ جن لوگوں نے جانیں دی ہیں ان کے مجسموں کی توہین ہورہی ہے ۔جو قومیں محسنوں کا خیال نہیں کرتی وہ مٹ جاتی ہیں ۔ جہاں انصاف نہ ہو وہ معاشرے قائم نہیں رہ سکتے ہیں۔ خالد حسین مگسی نے کہاکہ اتنی آزادی کسی اور آزادی کی طرف لے جائے گی یہ ہماری سمجھ سے باہر ہے سارے مرضی چلارہے ہیں ملک کہاں ہے ۔جن کا نمک کھایا یے اس کا شرم تو کریں ان کااحساس کہاں گیا ہے ۔ان کوتھوڑی دیر کے لیے بھی شرم۔نہیں آئی ۔ اگر آپ سے ملک نہیں چل رہا تو بلوچی جرگے کے حوالے کردیں ہم چلادیں گے ۔

ذیاتیاں پہلے بھی ملک کو نقصان پہنچا چکی ہیں اس طرف دھیان دیا جائے۔ پنجاب والے پورے نظریاتی بنیں ۔زیادتیوں کا ازالہ کیا جائے ۔ پنجاب میں ساس بہو کا معاملہ بن جاتا ہے کاش ہمارابھی ایسا ہوتا کورکمانڈر منت کرتا ہے کاش بلوچستان میں بھی منت کرلیں ۔ کینٹ میں مظاہرہن آرام سے داخل ہورہے ہیں اس پر حیران ہوں ۔ ملک کو عوام جوڑتی ہے فوج ملک کو نہیں جوڑتی ہے۔ پنجاب والے بھی سچ بولیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں