قالینوں کی انڈسٹری

حکومت قالینوں کی انڈسٹری کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان کرے ‘ محمد اسلم طاہر

لاہور(عکس آن لائن)پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد اسلم طاہر نے کہا ہے کہ پیداواری لاگت میں بے پناہ اضافے اور دیگر مسائل کی وجہ سے پاکستان عالمی منڈیوںمیں مقابلے کی دوڑ سے باہرہو رہاہے ،دنیامیں ہاتھ سے قالین بنانے والے چندممالک میں پاکستان کی منفردپہچان تھی جسے حکومتی سر پرستی اورمعاونت سے دوبارہ حاصل کیا جا سکتا ہے ۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے ایسوسی ایشن کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن پرویز حنیف ، سینئر وائس چیئرمین شیخ عامرخالد، سینئر مرکزی رہنما عبداللطیف ملک ،سینئر ممبر ریاض احمد ، سعید خان ،اکبر ملک ،میجر (ر) اختر نذیر اوردیگرممبران بھی موجود تھے۔ محمد اسلم طاہرنے کہا کہ حکومت برآمدات میں اضافے کیلئے کسی بھی شعبے کونظراندازنہ کرے بلکہ انہیں جس پیمانے پر مشکلات درپیش ہیں اس کے مطابق ان کی مدد کی جائے ۔ ماضی میں ہاتھ سے بنے قالینوںکی انڈسٹری کابرآمدات میں بڑاحصہ تھالیکن گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ اس میںکمی آتی جارہی ہے ۔ اس کے اسباب سے آگاہی اور دیرینہ مسائل کو حل کرناوقت کی اہم ضرورت ہے ۔

یہ ایسا شعبہ ہے جس کے ذریعے حکومت دیہی علاقوںمیں روزگار کی فراہمی میں انقلاب بر پا کر سکتی ہے ۔ محمد اسلم طاہرنے کہا کہ پیداواری لاگت میں بے پناہ اضافے،حکومت کی سرپرستی میسر نہ ہونے اور دیگر مسائل کی وجہ سے پاکستان عالمی منڈیوںمیںمقابلے کی دوڑ سے باہرہورہاہے۔ کارپٹ ایسوسی ایشن اور کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ اپنے طو رپر اس انڈسٹری کی بحالی کے لئے کوشاںہیں لیکن موجودہ حالات میں حکومت کی سرپرستی او رمعاونت کے بغیر مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہو سکتے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت سے مطالبہ ہے کہ ہاتھ سے بنے ہوئے قالینوں کی انڈسٹری کی بحالی کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان کرے اور کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ میںبھی جدید رجحانات کیلئے سرپرستی کی جائے ۔

Attachments area

اپنا تبصرہ بھیجیں