اسلام آباد ( عکس آن لائن ) وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین نے کہا کہ صنعتی شعبہ ملک کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے لہذا حکومت نئی ٹیکنالوجی کی حوصلہ افزائی کر کے اس شعبے میں جدت اور مسا بقت کو فروغ دینے کیلئے کوشاں ہے تاکہ ہماری صنعتیں جدید طرز کی مصنوعات تیار کر کے پاکستان کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ کر سکیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک وفد سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس نے چیمبر کے صدر سردار یاسر الیاس خان کی قیادت میں ان سے ملاقات کی۔ چیمبر کی سینئر نائب صدر فاطمہ عظم، نائب صدر عبد الرحمن خان، ایگزیکٹو ممبران اویس خٹک، عمر حسین اور رانا قیصر شہزاد وفد میں شامل تھے۔چوہدری فواد حسین نے کہا کہ پاکستان کونسل برائے سائنس و ٹیکنالوجی کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ ملک کا پہلا صنعتی قومی انوویشن سروے کرے جس کا مقصد ان عناصر کی نشاندہی کرنا ہے جو صنعتی شعبے میں جدت کے فروغ کی راہ میں رکاوٹ ہیں اور ان رکاوٹوں کو دور کر کے صنعتی شعبے میں جدت کی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے صنعتوں کی مسابقت میں اضافہ ہوگا اور برآمدات کو بہتر فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں شمسی توانائی کے پینل تیار کرنے کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے تا کہ بتدریج شمسی توانائی کا استعمال بڑھایا جائے جو ماحول دوست اور سستی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آٹے کی نقل و حرکت کو مانیٹر کرنے اور اس کی مصنوعی قلت جیسے مسائل پر قابو پانے کیلئے حکومت آٹے کے تھیلوں پر کمپیوٹر چپ لگانے پر غور کر رہی ہے۔
انہوں نے یقین دلایا کہ ان کی وزارت مقامی صنعتوں کے اہم مسائل کو حل کرنے اور صنعتی کارکردگی کو بہتر کرنے کیلئے ہرممکن تعاون کرے گی۔ انہوں نے ایس ایم ایز کیلئے سرٹیفیکیشن انسینٹیو پروگرام ( سندی ترغیبی پروگرام) سمیت ملک کی تکنیکی ترقی کے لئے اپنی وزارت کے مختلف منصوبوں کے بارے میں بھی وفد کو آگاہ کیا ۔ اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے وفاقی وزیر کو مقامی صنعتوں کے اہم مسائل سے آگاہ کیا اور ان کے حل کے لئے اصلاحی اقدامات کی ضرورت پر زر دیا۔ انہوں نے کہا کہ فارماسوٹیکلز،سٹیل، ماربل، فلور ، سوپ اینڈ کیمیکلز، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور لائٹ انجینئرنگ وغیرہ وفاقی دارالحکومت میں کام کرنے والی اہم صنعتیں ہیں تاہم ان صنعتوں کو جدید ٹیکنالوجی و مشینری اپنانے کیلئے حکومت کے تعاون کی ضرورت ہے تاکہ یہ صنعتیں اپنے آپ کو اپ گریڈ کر کے ویلیو ایڈڈ مصنوعات تیار کر سکیں جس سے ہماری برآمدات کو بہتر فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آئندہ بجٹ میں صنعتی ٹیکنالوجی و مشینری کی درآمد پر ٹیکسوں اور ڈیوٹیز کا خاتمہ کرے جس سے صنعتوں کی اپ گریڈیشن میں سہولت ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری صنعتیں مصنوعات تیار کرنے کے لئے زیادہ تر درآمد شدہ خام مال پر انحصار کررہی ہیں جبکہ کروناوائرس کی پابندیوں اور روپے کی قدر میں نمایاں کمی کی وجہ سے درآمد شدہ خام مال کی قیمت میں کئی گنا اضافہ گیا ہے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت ملک کے اندر خام مال تیار کرنے والی صنعتوں کی ہرممکن حوصلہ افزائی کرے جس سے صنعتی شعبہ سستی مصنوعات تیار کرنے کے قابل ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس خطے میں ایک نئی انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کے لئے کوشاں ہے لہذا حکومت کو اس اہم منصوبے کو عملی شکل دینے میں ہر ممکن تعاون فراہم کرے ۔چیمبر کی سینئر نائب صدر فاطمہ عظیم ، نائب صدر عبد الرحمن خان اور وفد کے دیگر اراکین نے بھی مقامی صنعتوں کے مختلف مسائل سے وفاقی وزیر کو آگاہ کیا اور ان کے حل کیلئے حکومت کے تعاون کی درخواست کی تا کہ خطے میں صنعتکاری کو بہتر فروغ ملے۔