اسلام آباد/لاہور( عکس آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ہمایوں اخترخان نے کہا ہے کہ آرڈیننسز کو ایک خاص مدت پوری ہونے کے بعد پارلیمنٹ اورسینیٹ میںلاناپڑتاہے ،حکومت بجلی کے لائف لائن صارفین اورکھاد سمیت اس طرز کی دیگر مدوںمیں دی جانے والی سبسڈیز ختم نہیں کر رہی بلکہ ایس آر اوزکے ذریعے مخصو ص شعبوںکو دی جانے والی مراعات واپس لے رہی ہے ،پورے بر صغیر میں سنٹرل بینکس خودمختار ہیں ، اسٹیٹ بینک کو خودمختاری ملنے سے پاکستان کی مالی خود مختاری کوآئی ایم ایف کے ہاتھوںبیچنے کی باتیں صرف پراپیگنڈا ہیں۔ ان خیالات کا اظہارانہوںنے پارٹی کے مرکزی دفترمیں وسطی پنجاب سے تعلق رکھنے والے پارٹی اکابرین سے گفتگوکرتے ہوئے کیا ۔ہمایوں اخترخان نے کہاکہ خودمختاری ملنے سے اسٹیٹ بینک کرنسی کواپنی اصل شرح پر رکھے گا ،
حکومتیں جو نوٹ چھپواتی ہیں اس کی بھی اجازت نہیں ہو گی ،اسٹیٹ بینک کی خودمختاری سے بہت سے معاملات بہترہوں گے۔ انہوںنے آرڈیننسزکے اجراء کے حوالے سے کہا کہ آرڈیننس کی ایک خاص مدت ہوتی ہے اوراگر انہیںپارلیمنٹ میں پیش نہ کیا جائے تو یہ خود بخود ختم ہو جاتے ہیں ۔ اگرحکومت نے آرڈیننسزکو ایکٹ بناناہے تواسے پارلیمنٹ اورسینیٹ میںلایا جائے گا اوریہاں پر یقینایہ بحث کے مرحلے سے بھی گزریںگے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت عوام کو دی جانے والی سبسڈیز ختم نہیں کر رہی،بجلی استعمال کرنے والے لائف لائن صارفین ،کھادوں اور اس طرز کی دیگر مدوںمیں دی جانے والی سبسڈیز ختم نہیںکی جارہی ،خاص شعبوںکو ایس آر اوز کے ذریعے جو مراعات مل رہی ہیں انہیں واپس لیا جارہا ہے ،برصغیر میں سنٹرل بینکس خود مختارہیں جبکہ یہاں اس عمل پر پراپیگنڈا کیا جارہاہے کہ پاکستان اپنی مالی خود مختاری آئی ایم ایف کو فروخت کررہا ہے ۔