اسلام آباد(نمائندہ عکس ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے کہا ہے کہ کوئی عزت دار شخص موجودہ سسٹم کے ذریعے عہدہ قبول نہیں کرے گا، حکومت الیکشن شیڈول کا اعلان کرے ہم بات چیت کیلئے تیار ہیں، پنجاب بغیر حکومت کے چل رہا ہے،حمزہ شہباز غیر قانونی طریقے سے وزیراعلی بنے ہیں، حمزہ شہباز کا مقدمہ روزانہ کی بنیاد پر چلنا چاہیے ، اسپیکر ری الیکشن کا آرڈر کریں ،سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حمزہ شہباز وزیر اعلی نہیں رہے، پنجاب کے لوگوں کو آئینی حق سے محروم نہ کیا جائے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری نے کہا ہے کہ صوبہ پنجاب بغیر حکومت کے چل رہا ہے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف غیر قانونی سے وزیراعلیٰ بنے بیٹے ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حمزہ شہباز کے پاس اکثریت نہیں رہی ،سپیکری ووٹ آف کانفیڈنس دیں یا ری الیکشن کروائیں ، سپریم کورٹ میں حمزہ شہباز کا مقدمہ روزانہ کی بنیاد پر چلنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں آرٹیکل 224کے تحت ایک ممبر مخصوص نشستوں پر نااہل قرار دیئے جائیں تو دوسرا ممبر نوٹیفائی کردیا جاتا ہے ۔ایک ہفتے سے زائد کا وقت گزر گیا الیکشن کمیشن نے ہمارے پانچ ممبران نوٹیفائی نہیں کیے ۔
جس الیکشن کمیشن میں راجہ ریاض جیسا بندہ الیکشن کمشنر ہو تو الیکشن کمیشن کو کیا سمجھا جائیگا ، کوئی ذمہ دار وعزت دار آدمی اس نظام کے ذریعے عہدہ قبول نہیں کرے گا ،فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے آرٹیکل 224کو عملی طور پر معطل کردیا ہے وہ پانچ ممبران اس لئے نوٹیفائی نہیں کئے گئے کیونکہ پاکستان تحریک انصاف اور ق لیگ کے ممبران کے ملنے سے تعداد 173ہوجاتی ہے جبکہ حمزہ شہباز کے پاس ایوان میں 171کی تعداد ہے اس طرح ایک شخص کو غیر قانونی طریقے سے وزیراعلیٰ کے عہدے پر فائز کیا گیا پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ پر کیا گیا تشدد بغیر قانونی حکم کے کیا گیا ۔ جو لوگ اس میں ملوث ہے ان کو عبرت کا نشان بنائیں گے جن پولیس اہلکاروں اور افسران نے لوگوں کے گھروں میں چھاپے مارے ، خواتین اور بچوں کو ہراساں کیا ۔ اور تشدد کیا ان کو سب کو عبرت کا نشان بنائینگے ۔ کسی کی جرات نہیں ہوگی کہ وہ آئین وقانون سے بالا تر ہوکرکسی کی چاپلوسی کرے ۔
اس میں ہم نے الیکشن کمیشن میں اقدامات کئے ہیں اور ہائیکورٹ سے استدعا لی ہے ہمارا آدھی رات کو عدالتیں کھولنے کی بات پر آپ لوگ برا مانتے ہیں عدالتوں کو نہ پاکستان تحریک انصاف اور نہ ہی ن لیگ کو سن کر فیصلہ دینا چاہیئے بلکہ آئین وقانون کے مطابق فیصلہ دینا چاہیئے ۔ صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ملک میں ہمارا مقصد پر امن احتجاج تھا ۔ پاکستان تحریک انصاف کی جماعت شدت پسندوں کی جماعت نہیں اور نہ ہی ہم شر پسند عناصر ہے ، تحریک پاکستان کے بعد سیاست میں خواتین کا آنا پاکستان تحریک انصاف اور عمران خان کی وجہ سے ہیں۔ ہمارے خواتین اور بچوں کو امن چاہیئے ۔ہماری سزا یہ تھی کہ ہم نے پر امن احتجاج کیا ہمارا مطالبہ ہے کہ آپ بات چیت نئے انتخابات کو فوری طور پر کرانے پر کریں آپ پہلے الیکشن کی تاریخ اور شیڈول دیں اس کے بعد مل بیٹھ کر مذاکرات کئے جائیں گے ۔ ہم نے الیکشن کمیشن میں راجہ ریاض جیسے بندے کو ری پلیس کرنا ہے ہم مذاکرات کے ذریعے آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔