لاہور( عکس آن لائن)پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بور ڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن ،ایگزیکٹو ممبرلاہور چیمبرز آف کامرس خادم حسین نے کہا ہے حکومت آئی ایم ایف کی ایما پر مزید ٹیکس لگانے سے گریز کرے ،بڑھتی ہوئی ہوشربا مہنگائی اور افراط زرکے اس دور میں صنعتی شعبہ سمیت عوام مزید ٹیکسوں کے متحمل نہیں ہوسکتے ،حکومتی ادارے اپنی ناکامی کی ذمہ داری عوام پر نہ ڈالیں اور آئی ایم ایف سے مزید قرضوں کے لیے منی بجٹ یا200ارب کے نئے ٹیکسوں کے نفاذ سے گریز کریں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے فیروز پور بورڈ کے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔خادم حسین نے کہا کہ عالمی جریدے اکانومسٹ کے انٹیلی جنس یونٹ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 2010کے بعد2019میں مہنگائی کی شرح بلند ترین رہی جبکہ جنوری 2020ء میں قیمتوں میں اضافہ توقعات سے زائد رہا ۔
رپورٹ کے مطابق جنوری میں مہنگائی توقعات سے زیادہ بڑھی جنوری میں گرانی کی شرح2019کی اوسط مہنگائی سے زائد اور دسمبر 2010کے بعد بلند ترین رہی اور مہنگائی آئندہ بھی بلند رہے گی۔انہوں نے کہا کہ چین کے کرونا وائرس کے باعث پٹرولیم مصنوعات بین الاقوامی سطح پر کمی کا شکار ہیں اور رپورٹ کے مطابق ان میں20فیصد تک کمی آچکی ہے اس لیے بین الاقوامی سطح پر پٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کا ریلیف عوام کو دیا جائے کیونکہ ٹرانسپورٹ کے کرائے معیشت کے مختلف شعبوں کو متاثر کرتے ہوئے اور اس سے صنعتی شعبہ بھی متاثر ہوتا ہے۔