اسلام آباد/لاہور/کراچی(عکس آن لائن )پاکستان کارپٹ مینو فیکچررزاینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین ریاض احمد نے کہا ہے کہ حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ کیلئے تیار کئے گئے مجوزہ فنانس بل پر فی الفور مشاورت کا آغاز کرکے تجاویز حاصل کر ے، حکومت اسٹیک ہولڈرز سے جس قدر مشاورت کو فروغ دے گی اس کے اتنے ہی مثبت نتائج برآمد ہوں گے ،حکومت آئی ایم ایف کی شرائط اور انہیں پورا کرنے کیلئے اٹھائے جانے والے ممکنہ اقدامات بارے اعتماد میں لے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایسوسی ایشن کے دفتر میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر چیئر پرسن کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ پرویز حنیف ، سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک، سعید خان، اعجاز الرحمان، محمد اکبر ملک، میجر (ر) اختر نذیر، دانیال حنیف ، فیصل سعید خان سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ اجلاس میں ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کو درپیش مشکلات کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔
ریاض احمد نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق حکومت نے آئندہ مالی سال کیلئے مجوزہ فنانس بل کی دستاویزات تیار کر لی ہیں اس لئے اب ضروری ہے کہ اسے اسٹیک ہولڈرز سے شیئر کیا جائے اور اس پر تجاویز طلب کی جائیں ۔ موجودہ حالات میں کوئی بھی انڈسٹری مزید ٹیکسز کا بوجھ اٹھانے کا متحمل نہیں ہو سکتی بلکہ ٹیکسز کی شرح میں کمی اور چھوٹ دینے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت سے مطالبہ ہے کہ ہاتھ سے بنے قالینوں کی برآمدات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے اور خصوصاًاسٹیٹ بینک بلا جواز پیچیدگیاں پیدا کرنے سے گریز کرے تاکہ پاکستانی برآمدکنندگان کا غیر ملکی خریداروں کے سامنے ساکھ بر قرار رہے ۔