لاہور(عکس آن لائن ) آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اشرف بھٹی نے کہا ہے کہ حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ کو ٹیکس دہندگان کیلئے قابل قبول بنانے کیلئے پیشگی مشاورت کا آغاز کرے اور اس کیلئے ملک بھر میں ایسوسی ایشنز ، تاجر تنظیموں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی گول میز کانفرنسیں منعقد کی جائیں،ٹیکس اکٹھا کرنے والے اداروں کے اندرکڑے احتساب کا نظام قائم کئے بغیر کبھی بھی مقررہ اہداف حاصل نہیں کئے جا سکتے ،
امید ہے کہ ضلعی انتظامیہ اپنے وعدے کے مطابق تاجروں کے دیرینہ مسائل حل کرے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تاجروںکے وفد کے ہمراہ ضلعی انتظامیہ کے افسران سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اشرف بھٹی نے کہا کہ انار کلی سمیت دیگر مارکیٹوں اوربازاروں میں تجاوزات اور پارکنگ کے دیرینہ مسائل کی وجہ سے کاروبار تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے ۔ اس حوالے ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ افسران کو اپنی تجاویز سے آگاہ کیا ہے اور انہوں نے مسائل کے حل کی یقین دہانی بھی کرائی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس اکٹھا کرنے والے اداروں کے ملازمین نئے ٹیکس گزاروں کو تلاش کرنے کی بجائے دفاتر میں بیٹھ کر پہلے سے ٹیکس دینے والوں کو نوٹسز دینے پر اپنی توانائیاں صرف کر رہے ہیں ۔ ایمانداری سے ٹیکس دینے والوں کو جب نوٹسز کے ذریعے ہراساں کیا جاتا ہے جبکہ ٹیکس نیٹ میں نہ آنے والے نہ صرف اطمینان سے کاروبار کر رہے ہیں بلکہ انہیں کسی طرح کا خوف بھی نہیں ۔
اشرف بھٹی نے کہا کہ ٹیکس اکٹھا کرنے والے اداروں کے اندر کڑا احتساب نا گزیر ہے اور جب تک ان محکموں سے کالی بھیڑوں کا خاتمہ نہیں کیاجاتاحکومت کو ہرسال ٹیکس اہداف مقرر کر کے اس میںکمی کرنا پڑے گی ۔