ریاض ( عکس آن لائن)عالمی معیشت کو سہارا دینے کے لیے جی ٹوئنیٹی گروپ کا ایک ورچوئل اجلاس بدھ کے روز سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقد ہو گا۔ اجلاس میں گروپ کے رکن ممالک کے وزرا خزانہ اور مرکزی بینکوں کے گورنر شریک ہوں گے۔میڈیارپورٹس کے مطابق عالمی بینک کے صدر ڈیوڈ میلباس کا کہناتھا کہ جی ٹوئنٹی گروپ میں شامل بعض قرضہ دینے والے ممالک زیادہ غریب ممالک کو کرونا وائرس سے مربوط قرضوں کی خدمات کے سلسلے میں ادائیگی سے چھوٹ دینے کی مدت میں مزید ایک سال کی توسیع کی مخالفت کر رہے ہیں لہذا درمیان کا حل یہ ہے کہ اس توسیع کو صرف 6 ماہ کے لیے بڑھایا جائے اور رواں ہفتے اس کی توثیق عمل میں آ سکتی ہے۔
میلباس نے یہ بات صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔جی ٹوئنٹی گروپ کے لیے سعودی عرب کی صدارت ایسے وقت میں سامنے آئی جب دنیا کو کرونا وائرس کے پھیلائو کے بیچ ایسے چیلنج درپیش ہیں جن کا اس سے قبل سامنا نہیں ہوا۔ دنیا بھر کے ممالک اس وبا کے منفی اثرات کے جلد از جلد انسداد کی کوششیں کر رہے ہیں۔سعودی عرب، انٹرنیشنل چیمبر آف کامرس اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے جی ٹوئنٹی گروپ کے ممالک کی حکومتوں کو ایک کھلا خط بھیجا ۔
اس پیغام میں کوویڈ 19 کی وبا روکنے کی خاطر طبی اور اقتصادی امور کے حوالے سے روشنی ڈالی گئی ۔سعودی بزنس گروپ نے باور کرایا کہ اس بحران پر قابو پانے کیلئے حکومتوں اور نجی سیکٹر کے درمیان عالمی تعاون کا کوئی متبادل نہیں۔ گروپ نے زور دیا کہ فیصلے کرنے اور پالیسیوں میں ترمیم کرنے میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔