قصور (عکس آن لائن)ماہرین زراعت نے کہاکہ جڑی بوٹیاں کیڑے مکوڑوں سے زیادہ خطرناک ہیں جو فصلوں سے خوراکپانی روشنی چھین کر ان کی پیداواری صلاحیت کو بری طرح متاثرکرتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ عالمی طورپر زرعی ادویات کی فروخت میں جڑی بوٹی مار ادویات کی فروخت کا حصہ سب سے زیادہ یعنی 45.3فیصد تک ہے جبکہ کیڑے مارادویات 28.8فیصدپھپھوندی کش ادویات 20.9فیصد و دیگر ادویات 6.1فیصد کے تناسب سے استعمال کی جاتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں صورتحال اس کے برعکس ہے کیونکہ یہاں کیڑے مار ادویات 93.3فیصدجڑی بوٹیاں تلف کرنے والی ادویات 4.3فیصد اور پھپھوندی کش ادویات 2.3فیصد کے تناسب سے استعمال کی جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ چارہ جات کی فصلوں میں جڑی بوٹیوں کے موجودہونے کو اتنی اہمیت نہیں دی جاتی۔