سکھر (عکس آن لائن) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کرونا کے خلاف جنگ میں سندھ اور پاکستان میں صورتحال دنیا سے مختلف نہیں، جتنا سخت لاک ڈاؤن ہوگا اتنے جلدی بہتر نتائج آئیں گے۔
لوگ اپنی اور اپنے پیاروں کی زندگیوں کی خاطر بلا ضرورت گھروں سے نہ نکلیں ، ہماری کوشش ہے کہ ہر فرد تک حکومت کا ریلیف پہنچے تاہم سندھ میں کہیں بھی لوگوں کو بھوک سے مرنے نہیں دیا جائے گا ، راشن کی خریداری اور تقسیم کی مکمل آڈٹ کرائی جائے گی ۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار سکھر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ 24 گھنٹوں کے دوران 2874 ٹیسٹ ہوئے جن میں سے 340 کرونا مثبت آئے اور مزید 4 افراد فوت ہوئے جس کے بعد سندھ صوبے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد45 ہوگئی ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت تک سندھ میں 18900 ٹیسٹ ہوئی ہیں جن میں سے 1668 مثبت آئے ۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ فروری میں روزانہ 80 ٹیسٹ کی گنجائش تھی جو اب 3 ہزار تک پہنچ گئی ہے جس میں اضافہ کیاجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ بائیو سیفٹی 2 سطح پر لیبارٹریوں کے علاوہ ہر جگہ پر کرونا وائرس کے ٹیسٹ نہیں کرسکتے اس سے مصیبت میں اضافہ ہوگا ۔ ڈویژن سطح پر بائیو سیفٹی لیب کو اپ گریڈ کررہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مساجد بند نہیں کی ہیں علماء کرام سے تعاون کی اپیل کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خود دو تین گاڑیوں میں سماجی دوری پر عمل کرکے پہنچا ہوں اور گاڑی میں دو سے زیادہ افراد نہیں تھ یاس لیے جو بھی سندھ میں آنا چاہے وہ قانون اور ایس او پی پر عمل کریں ۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سکھر سب سے پہلے فرنٹ لائن پر تھا جہاں 280 مثبت کیس ہوئے جو صحت یاب ہوکر گھروں کو چلے گئے، صرف6 سکھر میں اور 3 لاڑکانہ میں زیر علاج ہیں ۔ کامیاب کورنٹائن پر سکھر ڈویژن، ضلعی انتظامیہ ، میونسپل انتظامیہ، ڈاکٹرز ، پولیس اور صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ، سید اویس قادر شاہ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جن کی مشترکہ کوششوں اور سخت محنت سے کرونا وائرس کے پھیلاؤکو روکا جاسکا۔ اندازاً4100 تبلیغی جماعت کے افراد کے ٹیسٹ ہوئیں جن میں سے 437 کرونا وائرس مثبت آئے ہیں ، 14 روز کے بعد ان کا دوبارہ ٹیسٹ ہونگے ، مثبت آنے والے تبلیغیوں کو آئسولیٹ اور نیگیٹو کو سرٹیفیکیٹ دے کر متعلقہ اضلاع میں انتظامیہ رابطے کے تحت روانہ کیا گیا ۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سکھر کے شہریوں کا شکریہ کے انہوں نے اس مشکل وقت میں تعاون کیا جس کے نتیجے میں زیرو رسک کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ تھوڑے ایام کی پریشانی ہے ، اپنے اور اپنی فیملی اور پیاروں کی زندگیوں ، صحت کی خاطر بلا ضرورت باہر نہ نکلیں اور سماجی دوری قائم رکھی جائے ۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے موٹر سائیکل پر ڈبل سواری کی سختی سے پابندی کی ہدایت کی ایف آئی آر، سزا اور گرفتاری سے گریز کریں بلکہ حوصلہ شکنی کریں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تنقید کرنے والوں کو اپنے کام میں مصروف رہنے دیا جائے ، انتظامیہ ، منتخب نمائندے، میڈیا اور سوشل میڈیا پر احتیاطی آگاہی کو فروغ دیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں تبدیل ہونے والی دنیا کے ساتھ چلنا ہے، لاک ڈاؤن سخت کا مقصد صرف انسانوں کی زندگیاں پیاری ہیں۔ ہمارا مقصد صحت، صحت اور صحت ہی ہے ۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ راشن کی خریداری اور تقسیم کی مکمل آڈٹ کرائی جائے گی، کوشش ہے کہ ہر فرد تک رلیف پہنچے، سندھ میں کیہں بھی کسی بھی فرد کو بھوک سے مرنے نہیں دیں گے، کرونا جنگ میں یہاں بھی ساری دنیا جیسی صورتحال ہے ۔