اسلام آباد(عکس آن لائن )اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزرائے اعظم نواز شریف، یوسف رضا گیلانی اور صدر مملکت آصف علی زرداری، کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کے ریفرنس میں نواز شریف کی بریت کی درخواست پر سماعت ملتوی کردی۔
جمعرات کو نواز شریف کی بریت کی درخواست پر سماعت احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ناصر جاوید رانا نے کی، نواز شریف کے وکیل قاضی مصباح الحسن عدالت کے سامنے پیش ہوئے، سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے ان کے پلیڈر رانا محمد عرفان بھی عدالت کے روبرو حاضر ہوئے، قومی احتساب بیورو (نیب )پراسیکیوٹر خواجہ منظور لون بھی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔سماعت کے آغاز پر قاضی مصباح الحسن ایڈووکیٹ نے بتایا کہ ہم نے نیب رپورٹ کی بنیاد پر بریت کی درخواست دائر کی تھی، نیب پراسیکیوٹر منظور لون نے کہا کہ سہیل عارف اس کیس میں پراسیکیوٹر ہیں، وہ عدالت کے سامنے دلائل دیں گے۔جج احتساب عدالت نے ریمارکس دئیے کہ بریت کی درخواست پر نوٹس کیا تھا، نیب کا جواب آجائے اس کے بعد دیکھتے ہیں، وقفے کے بعد سماعت کے دوبارہ آغاز پر نیب پراسیکیوٹر نے بریت کی درخواست پر سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کردی۔اس پر نواز شریف کے وکیل قاضی مصباح الحسن ایڈووکیٹ نے کہا کہ سماعت کل کے لیے رکھ لیں، تاہم نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ایک ہفتے کا وقت لگے گا، اس لیے ایک ہفتے کی تاریخ دی جائے، نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ حیرت ہے آج تک فائل ہیڈکوارٹر پہنچی ہی نہیں۔بعد ازاں عدالت نے نواز شریف کی بریت کی درخواست پر سماعت 28 مئی تک ملتوی کردی۔واضح رہے کہ 7 مئی کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں توشہ خانہ گاڑیوں کے ریفرنس میں دائر بریت کی درخواست پر دلائل دینے کے لیے عدالت نے فریقین کو 23 مئی کے لیے نوٹس جاری کر دیے تھے۔