اقوام متحدہ(عکس آن لائن) اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 51ویں اجلاس میں ویانا اعلامیہ اور پروگرام آف ایکشن کی پیروی اور عمل درآمد پر ایک عمومی بحث ہوئی۔ ہفتہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق اس موقع پر اقوام متحدہ میں چین کے سفیر چھن شو نےتقریر کرتے ہوئے تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ “پروگرام آف ایکشن” کو مکمل طور پر نافذ کریں، اقتصادی، سماجی اور ثقافتی حقوق اور شہری اور سیاسی حقوق کے فروغ میں توازن پیدا کریں، اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی نصب العین میں نئی پیش رفت کو فروغ دیں۔
چھن شو نے کہا کہ ویانا ڈیکلریشن اور پروگرام آف ایکشن دنیا میں انسانی حقوق کی ترقی کی تاریخ میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ اگلے سال “پروگرام آف ایکشن” کو اپنانے کی 30 ویں سالگرہ کا آغاز ہو گا۔ تمام فریقوں کو اس پر عمل درآمد کے کام کو مزید آگے بڑھانے اور سب کے لیے انسانی حقوق سے یکساں لطف اندوز ہونے کو فروغ دینے کے ایک موقع کے طور پر لینا چاہیے۔
چھن شو نے نشاندہی کی کہ ترقی کے حق کو بھرپور طریقے سے فروغ دینا چاہیے۔ موجودہ حالات میں ترقی پذیر ممالک کو 2030 کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں سخت چیلنجز کا سامنا ہے۔ بین الاقوامی برادری کو “پروگرام آف ایکشن” کی روح پر نظرثانی کرنی چاہیے، عالمی ترقی کے مقصد کو فعال طور پر فروغ دینا چاہیے، اور لوگوں کے ترقی کے حق کا مؤثر طریقے سے تحفظ کرنا چاہیے۔ چین کے مجوزہ عالمی ترقیاتی اقدام کا مقصد 2030 کے ایجنڈے پر عمل درآمد کو تیز کرنے اور ترقی کے حق کو حاصل کرنے کے لیے نئی تحریک پیدا کرنا ہے۔