کراچی (عکس آن لائن)ایف پی سی سی آئی کے نیشنل بزنس گروپ کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ تعمیراتی سامان کی بڑھتی ہوئی قیمت کنسٹرکشن پیکج کی کامیابی کے لئے بڑا خطرہ بن چکی ہے جس سے نہ صرف روزگار پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں بلکہ مقامی سرمایہ کار بھی بد دل ہو رہے ہیں اور دوسری طرف غیر ملکی سرمایہ کار پراپرٹی کے شعبہ میں قدم رکھنے کے لئے کاروبار میں آسانی مانگ رہے ہیں جس پر ارباب اختیار کی جانب سے سنجیدگی سے غور کیا جائے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہر قسم کے تعمیراتی سامان کی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے جو کنسٹرکشن پیکج میں دلچسپی رکھنے والوں کو ہراساں کر رہی ہے جس کا نوٹس لے کر اقدامات کئے جائیں تاکہ قیمتوں کو کم کیا جا سکے۔ کئی غیر ملکی کمپنیاں بھی پاکستان کی پراپرٹی مارکیٹ میں بھاری سرمایہ کاری کی خواہاں ہیں.
مگر وہ بورڈ آف انوسٹمنٹ کو مزید فعال اور با اختیار بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ وہ درجنوں دفاتر میں چکر کاٹنے کے بجائے ایک ہی جگہ ون ونڈو آپریشن کے زریعے تمام قانونی تقاضے شفاف انداز میں پورے کر کے سرمایہ کاری کا آغاز کر سکیں۔ مختلف دفاتر کے حالات سرکاری ملازمین کے رویے اور سرخ فیتے کی وجہ سے سالہا سال کی تاخیر کے خدشے کے پیش نظر انکا مطالبہ بے جا نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ پراپرٹی سیکٹر کے مگر مچھوں کے لئے مقامی اوردیگر ممالک میں کام کرنے والا پاکستانی سب سے آسان شکار ہیں جن کی خون پیسنے کی کمائی آرام سے ہڑپ کر لی جاتی ہے او رانھیں کوئی خاص قانونی تحفظ حاصل نہیں ہوتا اگر یہ مسئلہ حل کر لیا جائے تو دیگر ممالک میں مقیم پاکستانی اس شعبہ میں بھاری سرمایہ لگا سکتے ہیں۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ حکومت اور مرکزی بینک کی جانب سے نجی شعبہ کے لئے قرضوں کی فراہمی کو آسان بنانے کی بھرپور کوشش کی جا رہی ہے مگر کمرشل بینک اس سلسلہ میں تعاون نہیں کر رہے ہیں جس سے معاشی بحالی کا عمل سست روی کا شکار ہو گیا ہے۔ سال رواں کے پہلے چھ ماہ کے دوران نجی شعبہ کو ایک سو اٹھارہ ارب روپے کی قرضے دئیے گئے ہیں جو گزشتہ سال کے قرضوں سے صرف 0.17 فیصد زیادہ ہیںجو مایوس کن صورتحال ہے۔ میاں زاہد حسین نے مذید کہا کہ اس سارے معاملے میں ایسوسی ایشن آف بلڈرزاینڈڈیولپرزآف پاکستان(آباد)کواعتماد میں لے کر صورتحال کوبہتر بنایا جاسکتا ہے۔