استنبول( عکس آن لائن) ترک صدر طیب اردوان نے کرنسی کی مسلسل تنزلی کے بعد مرکزی بینک کے گورنر کو عہدے سے ہٹادیا۔عرب میڈیا کے مطابق سال کے آغاز سے ہی ترک کرنسی لیرا کی قدر میں کمی واقع ہوئی ہے جس کی ریکارڈ سطح پر 30 فیصد تک تنزلی دیکھنے میں آئی ہے۔ترک صدر رجب طیب اردوان نے کرنسی کی قدر میں مسلسل کمی پر مرکزی بینک کے گورنر کو عہدے سے ہٹاکر سابق وزیر خزانہ کو گورنر مقرر کیا ہے۔ مرکزی بینک کے گورنر کو صدارتی حکم نامے کے تحت فوری طور پر عہدے سے ہٹایا گیا ہے تاہم ان کو ہٹائے جانے کی دیگر کوئی واضح وجہ سامنے نہیں آسکی ۔
امریکا میں انتخابات کے باعث مارکیٹوں میں غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے ڈالر کی قدر میں کمی کے باوجود جمعہ کے روز ترک کرنسی لیرا کی ڈالر کے مقابلے میں 8.58 فیصد تک ریکارڈ تنزلی دیکھنے میں آئی۔عرب میڈیا کے مطابق طیب اردوان نے عہدے سے ہٹائے جانے والے مرکزی بینک کے گورنر کو 2019 میں عہدے پر تعینات کیا تھا۔مرکزی بینک کے نئے گورنر 2015 سے 2018 تک ترکی کے وزیر خزانہ رہ چکے ہیں جس کے بعد انہیں صدرت کے اسٹریٹیجی اور بجٹ کے ڈائریکٹوریٹ کا سربراہ بنایا گیا تھا۔