بیجنگ (عکس آن لائن) چائنا میڈیا گروپ کے تحت سی جی ٹی این کی جانب سے جاری کردہ ایک آن لائن سروے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ 86.28 فیصد عالمی جواب دہندگان نے ترقی یافتہ ممالک سے عالمی موسمیاتی تبدیلیوں کا فعال طور پر جواب دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ورلڈ اکنامک فورم کی جانب سے جاری کردہ “2024 گلوبل رسکس رپورٹ” میں بتایا گیا ہے کہ شدید موسم دنیا کو درپیش سب سے بڑے خطرات میں سے ایک ہوگا۔
سروے میں، 73.92 فیصد جواب دہندگان نے شدید موسم کا تجربہ کیا ہے؛ 80.13 فیصد جواب دہندگان نے اس خدشہ کا اظہار کیا کہ شدید موسم ایک معمول بن جائے گا اور 81.86 فیصد جواب دہندگان نے نشاندہی کی کہ شدید موسم زراعت ،تجارت اور سیاحت سمیت بہت ساری عالمی صنعتوں پر منفی اثر ڈالتا ہے اور مختلف مقامات پر بھاری جانی و مالی نقصانات ہوں گے۔
کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ عالمی موسمیاتی تبدیلی شدید موسم کی بنیادی وجہ ہے۔ سروے میں، 85.08 فیصد جواب دہندگان کا خیال تھا کہ کوئی بھی ملک خود کو موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے الگ نہیں کر سکتا؛ 82.69 فیصد جواب دہندگان نے اس بات کی نشاندہی کی کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنا نہ صرف اقتصادی ترقی کے لیے ایک بنیادی ضرورت ہے، بلکہ یہ ذمہ دار بڑے ممالک کی بین الاقوامی ذمہ داری بھی ہے۔