وزیر خارجہ

تحقیقاتی اداروں نے لاہوردھماکے کے پیچھے ملک دشمن ایجنسیوں کی معاونت کی طرف اشارہ کیا ہے،شاہ محمود قریشی

اسلام آباد (عکس آن لائن)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ تحقیقاتی اداروں نے لاہوردھماکے کے پیچھے ملک دشمن ایجنسیوں کی معاونت کی طرف اشارہ کیا ہے،ہمارے مستعد اداروں نے، انتہائی کم وقت میں، ان عناصر کو پوری طرح بے نقاب کیا جو پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں، حکومت نے بجٹ کے بعد یکم جولائی کو قومی سلامتی کے حوالے سے اہم اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے،الحمد للہ آج پاکستان پہلے سے زیادہ تیار اور تجربہ کار ہے، ہم نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور اپنی سمت بھی درست کر لی ہے، پاکستان نے وہ کرنا ہے جو اس کے مفاد میں ہے یا جو اس کی ضرورت ہے،منی لانڈرنگ کی روک تھام،دہشتگردوں کی مالی معاونت کو روکنا اورافغانستان میں قیام امن ہماری ضرورت ہے ،اس حوالے سے کردار ادا کر رہے ہیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے لاہور دھماکے کی تفتیش میں سامنے آنے والی پیش رفت کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ میں، ہمارے انٹیلی جنس اداروں اور پنجاب کانٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ اور پولیس کو مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے سائنٹفک انداز میں تفتیش کو آگے بڑھاتے ہوئے، نہ صرف معاملے کی تہہ تک پہنچے بلکہ ذمہ داروں کی گرفتاریاں عمل میں لائے ۔انہوں نے کہاکہ ہمارے مستعد اداروں نے، انتہائی کم وقت میں، ان عناصر کو پوری طرح بے نقاب کیا جو پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں، تحقیقاتی اداروں نے اس دھماکے کے پیچھے ملک دشمن ایجنسیوں کی معاونت کی طرف اشارہ کیا ہے۔

میں سمجھتا ہوں کہ ٹیرر فنانسنگ کی تحقیقات کرنے والے اداروں کو بھی اس کی جامع تحقیقات کرنی چاہئیں اور ان عوامل کو بے نقاب کرنا چاہیے جو اس طرح کی کارروائیوں کیلئے مالی وسائل مہیا کر رہے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہاکہ ہمیں اپنے دائیں، بائیں کڑی نظر رکھنا ہو گی، افغانستان میں بھی کچھ عناصر اسپائیلرز کا کردار ادا کر رہے ہیں-جو پاکستان میں عدم استحکام چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ الحمد للہ آج پاکستان پہلے سے زیادہ تیار اور تجربہ کار ہے، ہم نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور ہم نے اپنی سمت بھی درست کر لی ہے۔انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کا کافی عرصہ سے مطالبہ تھا کہ انہیں قومی سلامتی کے امور پر اعتماد میں لیا جائے، میں نے پچھلے دنوں افغانستان کی صورتحال پر بریفنگ دینے کیلئے مختلف پارٹیز کے اراکین کو دفتر خارجہ مدعو کیا تھا۔

انہوں نے کہاکہ حکومت نے بجٹ کے بعد یکم جولائی کو سہ پہر 3 بجے قومی سلامتی کے حوالے سے اہم اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے ،اس اجلاس میں پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کو مدعو کیا گیا ہے اس کے علاوہ تمام پارلیمانی جماعتوں سے 16/17 پارلیمنٹیرینز کو مدعو کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ اجلاس بلانے کا مقصد، معزز ممبران کو افغانستان اور خطے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے مفصل بریفنگ دینا اور ان کو حقائق سے آگاہ کرنا ہے ۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں واضح کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ پاکستان نے وہ کرنا ہے جو اس کے مفاد میں ہے یا جو اس کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ منی لانڈرنگ کی روک تھام، ہماری ضرورت ہے اور ہم وہ روک تھام کر رہے ہیں، دہشت گردوں کی مالی معاونت کو روکنا ہماری ضرورت ہے اور ہم اس پر عمل پیرا ہیں، افغانستان میں قیام امن ہماری ضرورت ہے اس لیے ہم افغان امن عمل میں اپنا مصالحانہ کردار ادا کر رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں