اسلام آباد(عکس آن لائن)صدرآزادکشمیرسردار مسعود خان نے کہاہے کہ تحریک کشمیر مشکل دور سے گزر ر ہی ہے،مودی کا غلیظ چہرہ دنیا کے سامنے آ چکا ہے ،بھارت پاکستان پر جنگ مسلط کررہاہے،
اپنی دفاع کے لیے نوجوان نسل کو عسکری تربیت دینے کی ضرورت ہے،مقرین نے کہاکہ1947والاکردار کی طرف آنا ہوگا کشمیر کامسئلہ بہت اجاگر ہوگیا ہے اب عملی اقدامات کرنے ہوں گے،کشمیری قیادت جوکرسکتی ہے وہ کررہی ہے،ہمیں آپس میں مل کرجدوجہدآزادی کوتیزکرناہوگا،بڑے پیمانے پر لوگوں کومتحرک کرناپڑے گا اس کے بعد جب پورپی پاررلیمانوں کے سامنے لاکھوں افرادکادھرنہ ہوگاتووہ ہماری بات سنیں گے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے کشمیرہاؤس اسلام آباد میں جموں وکشمیر سالویشن موومنٹ کے وائس چیئرمین اور حریت رہنما الطاف احمد بٹ کی طرف سے تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی کے اعزاز میں دئیے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب سے جماعت اسلامی آزادکشمیر کے سابق امیر اور آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کی مجلس حسابات کے چیئرمین عبد الرشید ترابی، صدر تحریک کشمیر یو کے فہیم کیانی ،،صدرجموں کشمیرسالوشن مومنٹ الطاف احمد بٹ، حریت رہنما شیخ عبدالمتین، انجینئر محمود، چوہدری شکیل، حنان عباسی،امیرجمعیت علمائے اسلام آزادکشمیر مولانا سعید یوسف ، مسلم لیگ برطانیہ کے رہنما چوہدری شکیل، گلاسگو سٹی کونسل کے ڈپٹی لارڈ میئر حنیف راجہ،تحریک انصاف آزادکشمیرکے سیکرٹری اطلاعات ارشاد محمود،تحریک کشمیراٹلی کے محمود شریف نے بھی خطاب کیا۔مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے صدرآزادکشمیرسردار مسعود خان نے کہاکہ آج یہ اجتماع فہیم کیانی کی کوششوں کو سراہانے لیے کیا گیا ہے فہیم کیانی نے برطانیہ اور یورپ میں تحریک آزادی کشمیر کے لیے بے تحاشا سیمینار اور مظاہرے منعقد کروائے ہیں۔ہمارا فرض بنتا ہے کہ جو لوگ کشمیر کے لیے کام کر رہے ہیں انکو خراج تحسین پیش کریں۔
تارکینِ وطن بہت کام کر رہے ہیں ان کی قیادت فہیم کیانی کی صورت میں کام کررہی ہے. فہیم کیانی کا کسی پارٹی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے انکا ایک ہی مقصد ہے کہ آزادی کشمیرکے لیے کام کرناہے۔تحریک کشمیر کے حوالے سے ہم مشکل دور سے گزر رہے ہیں کشمیریوں سے ان کی زمین چھینی جارہی ہے اور ہندوں کو زمین دی جارہی ہے مقبوضہ کشمیر میں نئے بخشی غلام محمد بنائے جارہے ہیں احمد آباد میں ایک دیوار بنائی گئی جس سے غربت چھپائی گئی ۔انہوں نے کشمیر میں ہونے والی دہشتگردی بھی چھپائی ہے بھارت کا چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے بھارت اپنا چہرہ نہیں چھپا سکتا ہے ہمارا چیلنجز مشکل ہیں۔مودی کا غلیظ چہرہ دنیا کے سامنے آ چکا ہے۔بھارت پاکستان پر جنگ مسلط کرناچاہتاہے اس کے لیے سیاسی اور سفارتی سطح پر تیاری کریں معاشی بحران سے نکالیں نوجوان نسل کو عسکری تربیت کی ضرورت ہے. اگر دوسری طرف عسکری طاقت زیادہ ہو تو قومیں ملیامیٹ ہو جاتی ہیں۔صدر تحریک کشمیر یوکے راجہ فہیم کیانی نے کہاکہ جمعیت علما اسلام کشمیر کا تحریک میں اہم رول اداکیا۔بیس کیمپ میں عبدالرشید ترابی نے اہم کردار ادا کیا۔ تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے عبدالرشید کو اپنی کتاب لکھنی چاہیے ۔تحریک کشمیربیرون ملک کشمیر کی نمائندہ جماعت ہے۔کشمیر کے لیے سب کو مل کرکام کرنا ہوگا ۔ قومی کشمیر پالیسی بنائی جائے ۔
یورپ کے دارلخلافہ میں لوگ احتجاج کریں گے ۔ہمیں اپنی خامیوں کی نشاندہی ہونی چاہیے150مظاہرے یورپ میں کئے ہیں ۔سب سے پہلے بڑی سطح پر لوگوں کو متحرک کرنا ہوگا ۔لندن میں ایک لاکھ لوگوں کو سڑکوں پر بیٹھ جائیں گے تو دنیا ہماری بات سنے گی۔سابق امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر اور ممبر قانون ساز اسمبلی عبدالرشیدترابی نے کہاکہ مجاہدانہ جذبہ کے تحت تحریک کشمیر کو چلایاجارہاہے ۔تحریک کشمیر کی بنیادوں سے. لے کر آج تک مجھے شرکت کاموقع ملا۔پورے یورپ کے اندر تحریک کشمیر ایک حوالہ ہے ۔تحریک کشمیر پوری کمیونٹی کو جوڑ رہی ہے اس کے یورپ میں اثرات ہیں ۔تحریک کشمیر برطانیہ کے تمام قائدین نے بہترین کام کیا۔نوجوانوں کو اس تحریک کے ساتھ جوڑا گیابین الاقوامی سطح پر کشمیر کو اجاگرکیاجارہاہے برطانیہ میں نوجوانوں کی بے تکلفی کو ختم کیا گیا۔آج برطانیہ میں نوجوان تحریک کشمیر سے مل چکے ہیں۔برطانیہ کے پارلیمنٹ کو کشمیر کے حوالے سے متحرک کیاگیا۔ چوہدری سرور نے برطانیہ کے پارلیمنٹ میں کشمیر کو اجاگر کیا۔کشمیریوں نے قربانی ایثار اور جدوجہد کی نئی تاریخ رقم کی ہے ۔قربانیوں کو نتیجہ خیر بنانے کے لیے اپنی جدوجہد کو تیز کرنا ہوگا بیس کیمپ کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔1947والاکردار کی طرف آنا ہوگا کشمیر کامسئلہ بہت اجاگر ہوگیا ہے اب عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔الطاف احمد بٹ نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو مظلوم مت کہیں وہ محکوم ضرور ہیں لیکن مظلوم نہیں ہیں وہ بہادر قوم ہیں۔میری تمام میڈیا کے دوستوں سیدرخواست ہے کہ آپ مہربانی فرما کر آئندہ مظلوم لفظ نا لکھا اور پڑھا کریں۔وہ بہادر قوم ہیں۔فہیم کیانی نے برطانیہ میں تحریک کشمیر کے لیے بے شمار کام کیے ہیں۔
انہوں نے برطانوی پارلیمنٹ کے پچاس کے قریب ممبر پارلیمنٹ کی شریک تھے یہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ فہیم کیانی کا تحریک آزادی کشمیر کے لیے کیا کردار ہے۔پانچ اگست کے بعد یورپ میں کشمیری عوام کے لیے جذبات زیادہ ہیں۔میں یہ مطالبہ کرتا ہوں کہ جس تسلسل کے ساتھ مودی مقبوضہ کشمیر کے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کر رہے ہیں۔اسی تسلسل کے ساتھ ہمیں اس کے توڑ کے لیے بھی کوشش کرنی چاہیے۔راجہ فاروق حیدر ایک دلیر وزیراعظم ہے۔ انکو تحریک آزادی کشمیر کے لیے کوششیں تیز کرنی چاہیے۔تمام حریت کانفرنس کی تنظیموں کو اکھٹے ہو کر صرف اور صرف کشمیر کی آزادی کے لیے کام کرنا چاہیے پوری دنیا کے اندر لاکھوں لوگ اکھٹے ہو کر مظاہرہ کر رہے ہیں کیا اسلام آباد میں بھی لاکھوں لوگ اکھٹے ہوں گے؟میں صدر آزاد کشمیر کی کوششوں کو سراہاتا ہوں۔ہمیں ایک دوسرے کو مضبوط کرنا چاہیے تب جا کر منزل ملے گی۔امیر جمعیت علما اسلام کشمیر مولاناسعید یوسف نے کہاکہ بیرون ملک تحریک کے لیے کام کرنے والے ریاست اور تحریک کے ساتھ منسلک لوگوں کا خیرمقدم کرتے ہیں ۔ جب امت میں روح ہوتی ہے تو درد کو سمجھ جاتا ہے مگر جب روح نہ ہوتو امت کا درد سمجھ نہیں آتا ہے ۔امت درد کے خاتمے کے بجائیدرد دینے والون کو ہار پہنا رہی ہے امت میں روح نہیں رہی ہے اس بے روح امت میں کوئی درد دیکھنے کو ملتاہے تو صرف پاکستان اور کشمیرکے لوگ دیکھنے کو ملتاہیں آج کشمیر کی بیٹی پکاررہی ہے کہاں ہے حکومت پاکستان، افواج پاکستان کیوں جواب نہیں دیتی ہے۔
فصل میں سنڈا پڑ جائے تو ڈنڈے سے ہی نکل سکتاہے ڈنڈے سے ہی مودی جیسا سنڈا کشمیر سے نکل سکتا ہے ۔ کشمیری قیادت جو کرسکتی ہے وہ کررہی ہے ۔بیرون ملک کے مساجد کا بھی تحریک کشمیر میں اہم کردار ہے۔کشمیر پر کسی طرح سودا بازی نہیں ہونے دیں گے دس سال مولانا فضل الرحمن کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رہے باقی تیس سال کوئی اور رہے اگر انہوں نے تیس سال میں کوئی ضلع فتح کیا اور مولانا نے نہیں کیا تو میں مولاناکاگریبان پکڑوں کا اگر باقیوں نے سفارشیں کی ہیں تو مولانا نے بھی سفارش ہی کی ہے مگر کشمیر کا سودا ہونے نہیں دیا۔تحریک انصاف آزادکشمیرکے سیکرٹری اطلاعات ارشاد محمود نے کہاکہ پانچ اگست کے بعد تارکینِ وطن نے جتنی کوشش کر کے پوری دنیا میں مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حق میں مظاہرے کیے اس پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔کشمیری عوام کو اکھٹے ہونا ہے۔حنیف راجہ نے کہاکہ تحریک کشمیر ایک جماعت ہی بیرون ملک میں رہے گئی ہے جو لوگوں کو اکٹھا کرسکتی ہے۔
محمود شریف نے کہاکہ یورپ میں کام کرنے والے لوگوں کے حوصلے بلند ہوں گے جس طرح بیس کیمپ میں ان کو خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے 5جنوری کو اٹلی میں یوم یکجہتی کشمیر مناتے ہیں ۔بھارتی سفارت خانے کے سامنے احتجاج کرتے ہیں ۔تمام سیاسی جماعتیں جمع ہوتی ہیں احتجاج میں 27کمیونٹیز کے ارکان موجود تھے۔کشمیر آزاد نہیں ہوتا اس وقت تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔انجینئر راجہ مشتاق محمود نے کہاکہ کشمیری اچھے کام کر رہے ہیں انکو قومی ایوارڈ نہیں مل سکتے؟ یہ ایوارڈ ملنے سے ہمیں پرموشن ملے گی اور ساتھ دنیا کو ایک میسج جائے گا کہ کشمیری قوم کو پاکستان میں بھی برابری کے حقوق ملیں گے۔
بھارت ڈیموگرافی بدلنے جا رہا ہے اور ہم ایک دوسرے پر الزامات لگا رہے ہیں۔چوہدری شکیل نے کہاکہ فہیم کیانی کی آزادی کشمیر کے لیے خدمات کی قدر کرتا ہوں۔آٹھ لاکھ سے زائد محکوم کشمیری اس وقت جیل میں قید ہیں۔مودی فاشسٹ انسان ہے۔