زیروکاسٹ پبلک کمپلینٹ سسٹم

تاریخ میں پہلی بار مہنگی اور جعلی کھادوں ، زرعی ادویات بنانے اور بیچنے والوں کو کنٹرول کرنے کے لیے زیروکاسٹ پبلک کمپلینٹ سسٹم متعارف

عارف والا (نمائندہ عکس آن لائن) ہم نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار مہنگی اور جعلی کھادوں ، زرعی ادویات بنانے اور بیچنے والوں کو کنٹرول کرنے کے لیے زیروکاسٹ پبلک کمپلینٹ سسٹم متعارف کرایا ہے ان خیالات کا اظہار ایڈیشنل سیکرٹری زراعت نے تحصیل پریس کلب کے ممبران رانا رحمن یوسف، جمیل بٹ ودیگر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوںنے کہاکہ اس سسٹم کے تحت کاشتکار مہنگی اور جلعی کھادوں اور زرعی ادویات کے متعلق شکایات 0300-2955539پر ایس ایم ایس میسج یا واٹس ایپ کرنا ہے جس پر 24گھنٹوں کے اندر قانونی کاروائی کی جاتی ہے اس کاروائی میں کاشتکار کوبھی شامل رکھا جاتا ہے

انہوںنے کہاکہ اس سسٹم کے ذریعے ہم نے اپنے آپ کو احتساب کے لیے کاشتکاروں کے سامنے پیش کر دیا ہے اس نمبر کو کاشتکاروں تک پہنچانے کے لیے زرعی ادویات اور کھاد کی تمام دکانوں ، محکمہ زراعت کے تمام دفاتر اور اہم پبلک مقامات پر پینا فلیکس آویزاں کئے گئے ہیں انہوںںے کہا کہ پبلک کمپلینٹ سسٹم کی وجہ سے مہنگی اور جعلی کھادوں ، زرعی ادویات بنانے اور بیچنے والوں کے خلاف کی گئی کاروائیوں میں 100فی صد اضافہ ہوا ہے سال 2019میں گزشتہ سال کی نسبت مہنگی کھادیں بیچنے پر دوگنا جرمانے کئے گئے ہیں درج کروائی گئی ایف آئی آر کی تعداد دوگنی ہے اور جعلی زرعی ادویات بھی دوگنا زیادہ ضبط کر کے پولیس کے حوالے کی گئی ہیں ۔

ایڈیشنل سیکرٹری زراعت نے کہا کہ زراعت پاکستانی معیشت میں ریڑ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے انہوںنے کہا کہ گلابی سنڈی نے کپاس کو نا قابل تلافی تقصان پہنچاتی ہے ۔ اکتوبر نومبر کے مہینوں میں گلابی سنڈیاں کپاس کے بچے کھچے ٹینڈوں میں 2بیجوں کو جوڑ کر ساری سردیاں سرمئی نیند میں گزارتی ہیں مارچ اپریل میں ان سنڈیوں سے پروانے نکل کر ہماری کپاس پر حملہ آر ہو کر کپاس کو نقصان پہنچاتے ہیں انہوںنے کہاکہ حکومت پنجاب نے ان بچے کھچے ٹینڈوں کو تلف کرنے کے لیے دفعہ 144نافذکی ہے دفعہ 144کے نفاذ کے بعد اب کوئی بھی شخس کسی بھی جگہ پر کسی بھی صورت میں اپنے پاس کپاس کے ٹینڈے ہیں رکھ سکتا اگر کسی کے پاس ٹینڈے موجود ہوئے تو ان کے مالک کو ان کی تلف یکے لیے نوٹس جاری کای جائے گا اگر نوٹس پر علم دارآمد نہ ہوا تو اس شخص کے خلاف FIRدرج کروائی جائے گی جس پر 6ماہ تک قید کی سزا ہو سکتی ہے انہوںنے کہاکہ کاشتکاروں کی سلوت کے لیے منتخب شدہ تحصیلوںمیں کولیکشن سنٹر بنائے جائیں گے ان کولیکشن سنٹرز پر کپاس کے ٹٰنڈوں کو کوئی بھی شخص فروخت کر سکے گا اور کولیکشن سنٹرز سے یہ ٹینڈے بھٹہ خشت میں جلائے جائیں گے تا کہ ان ٹینڈوں میں موجود گلابی سنڈیا ختم ہو جائیں اور کپاس کی فصل ان کے نقصانات سے محفوظ رہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں