بیجنگ (عکس آن لائن) چین کے ریاستی کونسلر اور قومی دفاع کے وزیر لی شانگ فو نے سنگاپور میں 20 ویں شنگریلا ڈائیلاگ میں شرکت کے دوران “چین کا نیا سیکورٹی انیشی ٹیو” کے عنوان سے خطاب کیا۔ امور تائیوان سے متعلق لی شانگ فو نے کہا کہ تائیوان چین کے بنیادی مفادات کا مرکز ہے اور یہ چین کا داخلی معاملہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک چین کا اصول بین الاقوامی تعلقات کے تناظر میں عالمی تسلیم شدہ بنیادی اصول بن گیا ہے. ون چائنا اصول کو کھوکھلا کرنے کا کوئی بھی عمل مضحکہ خیز اور خطرناک ہے۔ اتوار کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق لی شانگ فو نے مزید کہا کہ دنیا کے سامنے یہ واضح ہے کہ تائیوان انتظامیہ بیرونی قوتوں کی ایما پر علیحدگی کی کوشش میں مصروف عمل ہے جبکہ بیرونی قوتیں تائیوان کے ذریعے چین کو محدود کرنے اور چین کے اندورنی معاملات میں مداخلت کررہی ہیں ، یہی آبنائے تائیوان میں کشیدگی کی بنیادی وجوہات ہیں اور آبنائے تائیوان کی موجودہ صورتحال کو تبدیل کرنے میں مسائل کا سبب ہیں۔
چینی ریاستی کونسلر اور وزیر دفاع لی شانگ فو نے مزید کہا کہ چین کی وحدت ناگزیر ہے اور ایسا ہی یقیناً ہوگا۔ یہ عوام کی خواہش اور رجحان بھی ہے۔ہم انتہائی خلوص اور بھرپور کوششوں سے ملک کی پرامن وحدت کے لیے جدوجہد کرنے کے لئے تیار ہیں ، لیکن ہم طاقت کے استعمال کو کبھی ترک نہیں کریں گے۔
انہوں نے اس بات پرزوردیا کہ اگر کوئی تائیوان کو چین سے الگ کرنے کی جرات کرتا ہے تو چینی افواج کسی بھی مخالف سے خوفزدہ نہیں ہوں گی اور قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حفاظت کے سلسلے میں ذرا بھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گی، چاہے اس کی قیمت کچھ بھی ہو۔