لاہور(عکس آن لائن)سابق صدر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری پرویز حنیف نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک برآمد کنندگان کی بیرون ملک سے ادائیگیوں کی وصولی میں تاخیر پر 3سے 9فیصد تک کٹوتی کے سرکلر کو فی الفور واپس لے ،یادہانی کرانی ہے کہ 1999ءمیں بھی اسی طرز کا اقدام اٹھایا گیا تھا جس پر ملک بھر کے تمام چیمبرز نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور اس وقت کے گورنر اسٹیٹ بینک کو دلائل کے ساتھ حقائق اور اس کے منفی اثرات سے آگاہ کیا گیا تھا۔
اپنے بیان میں پرویز حنیف نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے سرکلر پر تمام برآمدی شعبوں کے تحفظات ہیں ،ہاتھ سے بنے قالینوں کی زیادہ تر برآمدکریڈٹ پر ہوتی ہے ،اگر کسی وجہ سے دستاویزات میں غلطی یا بینکوں کے درمیان ٹرانزیکشن کی وجہ سے تاخیر ہوجائے تو اس کی ذمہ داری بھی برآمد کنندگان پر عائد ہوتی ہے اور جرمانے عائد کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے برآمد کنندگان بھی موجود ہیں جنہیں برآمدات کرتے ہوئے دہائیاں گزر گئی ہیں لیکن ان کی ساکھ کا بھی لحاظ نہیں کیا جاتا ہے جو تشویش کا باعث ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے ملک بھر کے چیمبر ز اوربرآمدی شعبوں کی ایسوسی ایشنز کے مطالبے کو زیر غور لایا جائے گا اور ملک کے بہترین مفاد میں اس سرکلر کو فی الفور واپس لینے کا اعلان کیا جائے گا۔حکومت تمام برآمد ی شعبوں کو درپیش مشکلات کے حوالے سے آگاہی حاصل کرے اور کسی بھی پالیسی کے نفاذ سے قبل متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیاجائے تاکہ غلط فہمیاں جنم نہ لیں۔