لاہور(عکس آن لائن) سارک چیمبرز آف کامرس کے سینئر نائب صدر افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ بیروزگاری کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے ہر سال اوسطاً 13 لاکھ اضافی ملازمتیں پیدا کرنا ہونگی جس کیلئے بنیادی ضرورت معاشی اور سیاسی استحکام ہے۔ ہفتہ کو یہاں تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے افتخار علی ملک نے کہا کہ وقت بدل چکا ہے اور اب دنیا پر اپنا تسلط برقرار رکھنے کے لئے بڑے ممالک نے مالیاتی جنگ چھیڑ رکھی ہے اور وہ اپنی معاشی طاقت کے ہتھیار کو کامیابی کے ساتھ عالمی معیشت پر قبضہ کے لئے استعمال کررہے ہیں۔ پاکستان کی معیشت اتنی مستحکم نہیں ہے کہ وہ دنیا میں جاری اس معاشی دہشت گردی کا مقابلہ کرسکے۔
انہوں نے کہا کہ معاشی خود انحصاری اور استحکام کیلئے برآمدات میں اضافہ ضروری ہے اور اس مقصد کے لئے ہمیں اپنی کاروباری لاگت کو کم کرنا ہوگا تاکہ ہماری مصنوعات عالمی منڈیوں میں جگہ بناسکیں۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی سہولیات صنعتوں کے فروغ دینے کی بنیاد ہیں اور ہمیں ان تمام رکاوٹوں کو دور کرکے تجارتی سہولت کاری کا کلچر پیدا کرنا ہوگا۔ ہمارے ملک میں زبردست صلاحیت ہے کیونکہ ہم بہت زیادہ وسائل سے مالا مال ہیں۔ ہمیں حکومتی پالیسیوں میں مستقل مزاجی اور آگے بڑھنے کے لئے واضح روڈ میپ کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صنعت سمیت تمام شعبہ جات کو اپنی قومی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے معیشت کے استحکام میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا جبکہ حکومت کو اصلاحات متعارف کرانے اور خام مال و تیار سامان کی اسمگلنگ کو کنٹرول کرنے کی ذمہ داری پوری کرنا ہوگی۔
انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ پاکستانی مصنوعات کے لئے نئی منڈیوں کی تلاش کیلئے مارکیٹ ریسرچ کا کلچر متعارف کرائے اور بیرون ملک پاکستانی سفارتی و تجارتی مشنز کو پابند کیا جائے کہ وہ غیر ملکی خریداروں کو پاکستانی مصنوعات متعارف کروانے اور ان کی تشہیر کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں تاکہ پاکستانی تاجر ان مواقع سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھاسکیں۔ افتخار ملک نے کہا کہ یو بی جی حکومت اور تاجر برادری کے مابین ایک پل کا کردار ادا کرتا ہے اور اس نے ہمیشہ معیشت سے متعلق تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیتے ہوئے کاروباری دوست ماحول کو یقینی بنانے کی کوشش کی ہے۔ یو بی جی اب بھی ملک کے تمام صوبوں میں بہت مضبوط اور ملکی ترقی کے مقصد کے لئے پرعزم ہے اور تاجر برادری کے مفادات کے تحفظ کے لئے اپنے مشن کو جاری رکھے ہوئے ہے۔