فیصل آباد (عکس آن لائن)محکمہ زراعت نے وائی ایچ 1898، ایف ایچ 988، ایف ایچ 1046، وائی ایچ5427 اور وائی ایچ 5482کو مکئی کی منظور شدہ ہائبرڈ اقسام جبکہ گوہر19،ساہیوال گولڈ،سمٹ پاپ،پاپ1،سویٹ1اور ملکہ2016کو مکئی کی عام منظور شدہ اقسام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بہاریہ مکئی (صرف ہائبرڈ اقسام)کا وقت کاشت جنوری کے آخری عشرہ سے آخر فروری ہے تک ہے لہذا کاشتکار اس عرصہ میں مکئی کی کاشت کا عمل مکمل کرلیں۔ ڈویژنل ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد چوہدری عبدالحمید نے اے پی پی کو بتا کہ صوبہ پنجاب میں مکئی تقریبا 20لاکھ ایکڑ رقبہ پر کاشت کی جاتی ہے جبکہ پچھلے کئی سالوں سے مکئی کی پیداوار میں خاطرخواہ اضافہ ہوا ہے نیزمکئی کی سال میں دو فصلیں لی جاتیں ہیں جس میں سے پہلی بہار یہ مکئی اور دوسری موسمی مکئی کہلاتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ آبپاش علاقوں میں وٹوں پر کاشت کیلئے کاشتکار صاف ستھرا، صحتمند، خالص اور90فیصد سے زائد روئیدگی رکھنے والا8سے10کلو گرام جبکہ بذریعہ سنگل رو کاٹن ڈرل (صرف بارانی علاقوں میں)12سے 15کلو گرام بیج فی ایکڑاستعمال کریں۔انہوں نے کہا کہ بیج کو ابتدائی مرحلہ میں رس چوسنے والے کیڑوں خصوصا کونپل کی مکھی کے حملہ سے بچانے کیلئے محکمہ زراعت توسیع کے مقامی عملے کے مشورہ سے زہر لگا کر کاشت کرنا چاہیے۔انہوں نے بتایا کہ تھوڑے عرصے کی فصل ہونے کی بنا پر اسے فصلوں کی ترتیب اور ادل بدل میں بآسانی شامل کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ مکئی کی پیداوار میں اضافہ کی بنیادی وجہ ہائبرڈ بیج اور جدید پیداواری ٹیکنالوجی کا استعمال ہے کیونکہ ہائبرڈ اقسام بہترین پیداواری صلاحیت رکھتی ہیں جس کے ساتھ ساتھ ان دوغلی اقسام میں گرم اور خشک موسمی حالات کو برداشت کرنے کی بہترین صلاحیت ہوتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ان ہائبرڈ اقسام کی چھلیاں عام طور پر آخری سرے تک دانوں سے بھری ہوتی ہیں نیز ہائبرڈ اقسام کا قددرمیانہ، تنا اور جڑیں مضبوط ہوتی ہیں جس کی وجہ سے یہ زیادہ کھاد برداشت کرلیتی اور گرنے سے محفوظ رہتی ہیں۔