نئی دہلی(عکس آن لائن)بھارتی کسانوں نے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج مزید تیز کرنے کا اعلان کردیا جبکہ مودی حکومت کے نئے زرعی قوانین پر نظرثانی کےلئے تشکیل کردہ کمیٹی نے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کردی ہے۔ جمعرات کو بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارت کی عدالت عظمی 5 اپریل کو کمیٹی کی رپورٹ پر سماعت کرے گی۔ ادھر زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کاشتکاروں نے اپریل سے اپنا احتجاج تیز کرنے کا اعلان کیا ہے۔بھارتی حکومت کے تین نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج کئی ماہ سے جاری ہے۔ کسان تنظیموں نے زرعی قوانین کی منسوخی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حکومت کے دباو میں آئے بغیر اپنا احتجاج ہر قیمت پر جاری رکھیں گے۔
بھارتی کسانوں کی تنظیموں اور حکومت کے مابین اب تک کئی بار مذاکرات ہوچکے ہیں جو ناکام رہے ہیں۔ نئے زرعی قوانین کی مسنوخی کے معاملے پر کسانوں کے احتجاج میں حالیہ دنوں میں شدت آئی ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ حکومت کے نئے زرعی قوانین کے نفاذ کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ نے حکمِ امتناع جاری کیا ہے۔ ادھر بھارتی سپریم کورٹ کے ذریعہ زرعی قوانین پر تشکیل دی گئی کمیٹی نے کسانوں اور کسان تنظیموں کے ساتھ بات چیت کے بعد اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کردی ہے۔کمیٹی نے ریاستی حکومتوں، ریاستی منڈی بورڈ، کسان تنظیموں، کوآپریٹیو اور دیگر متعلقہ فریقوں سے بھی ملاقاتیں کی ہیں۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 12 جنوری کو زرعی قوانین کے نفاذ پر پابندی عائد کرتے ہوئے کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔