نئی دہلی ( عکس آن لائن)بھارت میں متنازع زرعی قوانین کے خلاف مہینوں سے سراپا احتجاج کسانوں نے آج (منگل سے) 27 فروری تک اپنے احتجاج میں مزید شدت لانے کا اعلان کردیاہے۔بھارتی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے حتجاج کی قیادت کرنے والے سمیوکت کسان مورچا (ایس کے ایم)نے بتایا کہ احتجاج کی شدت بڑھانے کے ان کے مجوزہ پروگرام کے تحت 23 فروری پگڈی سمبھل دِواس، 24 فروری دامن وِرودھی دِواس کے طور پر منائے جائیں گے جن کا مقصد حکومت کو یہ پیغام دینا ہوگا کہ کسانوں کا ہر صورت احترام کیا جانا چاہیے اور ان کے خلاف کوئی جابرانہ اقدام نہیں اٹھایا جانا چاہیے۔مورچا نے کہا کہ 6 فروری یووا کسان دواس (نوجوان کسانوں کا دن)اور 27 فروری مزدور۔کسان ایکتا دواس(کسانوں،مزدوروں کے اتحاد کا دن) کے طور پر منائے جائیں گے۔کسانوں کے رہنما یوگیندرا یادیو کا کہنا تھا کہ حکومت گرفتاریوں، حراست اور مظاہرین کے خلاف مقدمات سمیت تمام جابرانہ اقدامات اٹھا رہی ہے اور فساد برپا کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سِنگھو بارڈر پر پہرا دیا جارہا ہے اور وہ کسی بین الاقوامی سرحد کا منظر پیش کر رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 8 مارچ سے پارلیمنٹ کے اجلاس کی روشنی میں کسان تحریک کو طویل مدت تک چلانے پر غور کیا جائے گا اور ایس کے ایم کے اگلے اجلاس میں حکمت عملی شیئر کی جائے گی۔مورچا کے ایک اور رہنما درشن پال نے حکومت پر جبرکرنے کا الزام بھی لگایا۔انہوں نے کہا کہ دہلی پولیس کی جانب سے یوم جمہوریہ پر دارالحکومت میں کسانوں کی ٹریکٹر ریلی کے دوران تشدد اور توڑ پھوڑ کے الزامات کے تحت گرفتار کیے گئے 122 افراد میں سے 32 کو ضمانت مل چکی ہے۔